کردوں اور دمشق حکومت کے درمیان ایک دفاعی منصوبہ

حلب کے شمالی دیہی علاقوں میں فوجی پریڈ کے دوران ترکی کے وفادار شامی جنگجوؤن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حلب کے شمالی دیہی علاقوں میں فوجی پریڈ کے دوران ترکی کے وفادار شامی جنگجوؤن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کردوں اور دمشق حکومت کے درمیان ایک دفاعی منصوبہ

حلب کے شمالی دیہی علاقوں میں فوجی پریڈ کے دوران ترکی کے وفادار شامی جنگجوؤن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حلب کے شمالی دیہی علاقوں میں فوجی پریڈ کے دوران ترکی کے وفادار شامی جنگجوؤن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمشق میں صدر بشار الاسد کی حکومت اور شمال مشرقی شام میں کردوں کے درمیان پہلے سے ہی کشیدہ تعلقات میں گزشتہ چند گھنٹوں میں ایک قابل ذکر پیش رفت دیکھنے میں اس وقت آئی ہے اور ترکی کی طرف سے شمالی شام میں فوجی آپریشن شروع کرنے کی دھمکیوں کی روشنی میں کردوں کی طرف سے دونوں فریقوں کے درمیان مشترکہ دفاعی منصوبے تک پہنچنے کے بارے میں اطلاع ملی ہے۔ ۔

"سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (ایس ڈی ایف) کے بنیادی مرکز کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹس کے ترجمان نوری محمود نے کہا ہے کہ وہ ترکی کی کسی بھی جارحیت کا سامنا کرنے کے مقصد سے مشترکہ ایکشن فارمولہ تیار کرنے اور ایک دفاعی منصوبہ تیار کرنے کے لئے شامی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور اس میدان میں مثبت پیش رفت بھی ہوئی ہے اور جہاں تک (ایس ڈی ایف) کے میڈیا ڈائریکٹر فرہاد شامی کا تعلق ہے تو انہوں نے دمشق حکومت کے ساتھ معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کوئی حالیہ معاہدہ نہیں ہے بلکہ ترکی کے کسی بھی ممکنہ حملے کو پسپا کرنے کے لئے ایک فوجی سمجھوتہ ہے اور انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ حکومتی فورسز کے 550 فوجی ابتدائی سمجھوتے کے بعد ایس ڈی ایف کے علاقوں میں پہنچے جو کل (پیر) سے نافذ ہوئی ہے۔(۔۔۔)

بدھ  07   ذی الحجہ  1443 ہجری  - 06    جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15926]  



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]