اسرائیل نے بہت سی دوسری فائلوں میں ایران کو روکنے کی فائل کو سرفہرست رکھا ہے اور اسرائیلی وزیر اعظم یائر لپیڈ نے کہا ہے کہ اس دورے میں ایران اور اس کے اثر ورسوخ پر توجہ دی جائے گی اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ اسرائیل اپنے جوہری پروگرام کے خلاف سیاسی اور عملی طور پر کام کرنے کی مکمل آزادی برقرار رکھے گا۔
اسرائیل ایران کے ایٹمی اثر ورسوخ کو روکنے اور خطے میں اس کے ہتھیاروں کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ وسیع خطوط طے کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور وہ ایرانی پاسداران انقلاب کو امریکی دہشت گردی کی فہرست میں رکھنے کا معاملہ بھی اٹھائے گا اور اس کی روشنی میں وہ اسرائیل کی مالی اور فوجی مدد اور دیگر سیکورٹی معاہدوں پر دستخط کرنے کے معاملہ کو بھی ایجنڈے میں لائے گا۔(۔۔۔)
منگل 13 ذی الحجہ 1443 ہجری - 12 جولائی 2022ء شمارہ نمبر[15932]