خواتین کے حقوق کا دفاع کرنے والے حقوق کارکنان نے کل کے موقع پر اس کے خلاف ایک جوابی مہم چلائی ہے جسے انہوں نے زبردستی پردہ کے طور پر بیان کیا ہے اور عوامی مقامات سے نقاب ہٹا کر حکام کی مخالفت کی ہے۔
ناقدین اور کارکنان اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے زبردستی پردہ کو مسلط کرنے کی تیز کوششوں کو حزب اختلاف کے خلاف وسیع تر کریک ڈاؤن کے طور پر دیکھ رہے ہیں کیونکہ اندرون ملک معاشی مشکلات بڑھنے کی وجہ سے عدم اطمینان کی فضا عام ہو رہی ہے اور ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام کی وجہ ے بیرون ملک سے مغربی دباؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
انسانی حقوق کے درجنوں کارکنوں نے پیر کے روز ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حجاب اور عفت کا قومی دن خواتین کو نشانہ بنانے اور ایرانی عوام بالخصوص خواتین کے خلاف جبر کی ایک نئی مہم شروع کرنے کے بہانے کے سوا کچھ نہیں ہے۔(۔۔۔)
بدھ 14 ذی الحجہ 1443 ہجری - 13 جولائی 2022ء شمارہ نمبر[15933]