یوم عفت کے سلسلہ میں ہوا ایران میں بحث ومباحثہ

دو ایرانی خواتین کو کل وسطی تہران میں ایک گلی سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
دو ایرانی خواتین کو کل وسطی تہران میں ایک گلی سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

یوم عفت کے سلسلہ میں ہوا ایران میں بحث ومباحثہ

دو ایرانی خواتین کو کل وسطی تہران میں ایک گلی سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
دو ایرانی خواتین کو کل وسطی تہران میں ایک گلی سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
قومی حجاب اور عفت کے دن کے موقع پر جسے ایران میں حکام نے اس سال پہلی بار منظور کیا ہے اس کے اور سول سوسائٹی کے حلقوں کے درمیان ایک بحث ومباحثہ میں بدل گیا ہے۔

خواتین کے حقوق کا دفاع کرنے والے حقوق کارکنان نے کل کے موقع پر اس کے خلاف ایک جوابی مہم چلائی ہے جسے انہوں نے زبردستی پردہ کے طور پر بیان کیا ہے اور عوامی مقامات سے نقاب ہٹا کر حکام کی مخالفت کی ہے۔

ناقدین اور کارکنان اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے زبردستی پردہ کو مسلط کرنے کی تیز کوششوں کو حزب اختلاف کے خلاف وسیع تر کریک ڈاؤن کے طور پر دیکھ رہے ہیں کیونکہ اندرون ملک معاشی مشکلات بڑھنے کی وجہ سے عدم اطمینان کی فضا عام ہو رہی ہے اور ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام کی وجہ ے بیرون ملک سے مغربی دباؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

انسانی حقوق کے درجنوں کارکنوں نے پیر کے روز ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حجاب اور عفت کا قومی دن خواتین کو نشانہ بنانے اور ایرانی عوام بالخصوص خواتین کے خلاف جبر کی ایک نئی مہم شروع کرنے کے بہانے کے سوا کچھ نہیں ہے۔(۔۔۔)

بدھ  14   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  13 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15933]  



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]