امریکا اور اسرائیل کا ’جوہری ایران‘ کو روکنے کے لیے دستاویز پر دستخط

بائیڈن اور لیپڈ نے کل القدس (یروشلم) میں "القدس اعلامیہ" پر دستخط کیے (اے ایف پی)
بائیڈن اور لیپڈ نے کل القدس (یروشلم) میں "القدس اعلامیہ" پر دستخط کیے (اے ایف پی)
TT

امریکا اور اسرائیل کا ’جوہری ایران‘ کو روکنے کے لیے دستاویز پر دستخط

بائیڈن اور لیپڈ نے کل القدس (یروشلم) میں "القدس اعلامیہ" پر دستخط کیے (اے ایف پی)
بائیڈن اور لیپڈ نے کل القدس (یروشلم) میں "القدس اعلامیہ" پر دستخط کیے (اے ایف پی)

کل امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم یائر لیپڈ نے ایک دستاویز پر دستخط کیے جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ "ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی" اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ "اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی قومی طاقت کے تمام عناصر کو استعمال کرنے کے لیے تیار ہے۔"
اس دستاویز کو "امریکہ اور اسرائیل کے درمیان مشترکہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا القدس اعلامیہ" کہا گیا اور "ایران، اس کے جوہری پروگرام اور پورے خطے میں اس کی جارحیت کے خلاف واضح اور متفقہ موقف کا اظہار کیا۔"
بائیڈن اور لیپڈ نے ایران کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے مقصد پر اتفاق کیا، لیکن انہوں نے اس کے حصول کی راہوں کے بارے میں اپنے اختلافات کو نہیں چھپایا۔
 امریکی صدر نے زور دیا کہ وہ سفارتی کوششوں کو ترجیح دیتے ہیں اور فوجی آپشن کو آخری حربے کے طور پر رکھتے ہیں، جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم کی رائے کے مطابق "ایران سے نمٹنے کے لیے صرف بات چیت ہی کافی نہیں ہے۔" (...) 

جمعہ - 16 ذی الحجہ 1443ہجری - 15 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15935]
 



غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]