سوڈانی سکیورٹی نے محل کی طرف مارچ کو آنسو گیس کے ذریعے پسپا کر دیا

بلیو نیل ریاست میں قبائلی جھڑپوں میں 60 افراد ہلاک ہو گئے۔

کل خرطوم میں مظاہرے کا منظر (ا.ب)
کل خرطوم میں مظاہرے کا منظر (ا.ب)
TT

سوڈانی سکیورٹی نے محل کی طرف مارچ کو آنسو گیس کے ذریعے پسپا کر دیا

کل خرطوم میں مظاہرے کا منظر (ا.ب)
کل خرطوم میں مظاہرے کا منظر (ا.ب)

سوڈانی پولیس نے گزشتہ روز دارالحکومت خرطوم میں بلیو نیل کے مغربی کنارے پر واقع صدارتی محل کی طرف بڑھنے والے ہزاروں مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور پانی میں جلنے والا محلول شامل کر کے اس کا استعمال کیا۔ اس کے ساتھ کئی پلوں کی بندش تھی اور محل اور سرکاری اداروں کے قریب بڑی فوجی دستے جمع تھے، دریں اثنا، وسطی خرطوم تقریباً مکمل طور پر مفلوج ہو چکا تھا، اور اس کا مرکز شہریوں اور خریداروں سے خالی تھا۔
سوڈانی مزاحمتی کمیٹیوں نے (جو کہ محلوں میں بنی ہوئی عوامی کمیٹیاں ہیں) "سویلین حکمرانی کی واپسی" کا مطالبہ کرنے کے لیے "17 جولائی ملین مارچ" کے نام سے احتجاجی جلوسوں اور مظاہروں کی اپیل کی تھی۔ مظاہرین نے صدارتی محل تک پہنچنے کی کوشش کی، تاہم کنٹینرز کا استعمال کرتے ہوئے پلوں کی بندش نے بحری خرطوم اور ام درمان سے محل تک جانے میں رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں، جب کہ پولیس فورسز نے انہیں روکنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا اور اس دوران دونوں فریقوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں۔(...)

پیر - 19 ذوالحجہ 1443ہجری - 18 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15938]
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]