سوڈانی پولیس نے گزشتہ روز دارالحکومت خرطوم میں بلیو نیل کے مغربی کنارے پر واقع صدارتی محل کی طرف بڑھنے والے ہزاروں مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور پانی میں جلنے والا محلول شامل کر کے اس کا استعمال کیا۔ اس کے ساتھ کئی پلوں کی بندش تھی اور محل اور سرکاری اداروں کے قریب بڑی فوجی دستے جمع تھے، دریں اثنا، وسطی خرطوم تقریباً مکمل طور پر مفلوج ہو چکا تھا، اور اس کا مرکز شہریوں اور خریداروں سے خالی تھا۔
سوڈانی مزاحمتی کمیٹیوں نے (جو کہ محلوں میں بنی ہوئی عوامی کمیٹیاں ہیں) "سویلین حکمرانی کی واپسی" کا مطالبہ کرنے کے لیے "17 جولائی ملین مارچ" کے نام سے احتجاجی جلوسوں اور مظاہروں کی اپیل کی تھی۔ مظاہرین نے صدارتی محل تک پہنچنے کی کوشش کی، تاہم کنٹینرز کا استعمال کرتے ہوئے پلوں کی بندش نے بحری خرطوم اور ام درمان سے محل تک جانے میں رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں، جب کہ پولیس فورسز نے انہیں روکنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا اور اس دوران دونوں فریقوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں۔(...)
پیر - 19 ذوالحجہ 1443ہجری - 18 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15938]