سعودیہ اور انڈونیشیا کے درمیان فوجی صنعتوں اور روزگار میں تعاون کے لیے بات چیت

محمد ہدایت نور، انڈونیشیا کی عوامی مشاورتی کونسل کے وائس چیئرمین (تصویر: سعد الدوسری)
محمد ہدایت نور، انڈونیشیا کی عوامی مشاورتی کونسل کے وائس چیئرمین (تصویر: سعد الدوسری)
TT

سعودیہ اور انڈونیشیا کے درمیان فوجی صنعتوں اور روزگار میں تعاون کے لیے بات چیت

محمد ہدایت نور، انڈونیشیا کی عوامی مشاورتی کونسل کے وائس چیئرمین (تصویر: سعد الدوسری)
محمد ہدایت نور، انڈونیشیا کی عوامی مشاورتی کونسل کے وائس چیئرمین (تصویر: سعد الدوسری)

ایسے وقت میں کہ جب تصدیق کی گئی کہ ان کے ملک نے ایک ایسا اقتصادی منصوبہ تیار کیا ہے جس نے کم سے کم نقصانات کے ساتھ "کورونا" وبائی مرض کے بحران سے نکلنے کی صلاحیت کو بڑھایا اور اس کے نتیجے میں ان کے ملک کی معیشت کی شرح نمو تقریباً 0.5 فیصد تک پہنچ گئی، جیسا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے۔ انڈونیشیا کی عوامی مشاورتی کونسل کے نائب صدر ڈاکٹر محمد ہدایت نور نے انکشاف کیا کہ ریاض اور جکارتہ کے درمیان لیبر فائل کا حل تلاش کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے، خاص طور پر گھریلو خواتین کے بارے میں، جبکہ ان کے ملک نے درحقیقت مزدوروں کے کچھ طبقات جیسے کہ نرسوں کو سعودی مارکیٹ میں بھیجنا شروع کر دیا ہے ، اس امید پر کہ بات چیت کے نتیجے میں دیگر انڈونیشی کارکنوں کی برآمدگی کے دروازےبعد میں کھل جائیں گے۔(...)

جمعرات - 22 ذی الحجہ 1443ہجری - 21 جولائی 2022ء شمارہ نمبر (15941)
 



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔