سعودیہ اور انڈونیشیا کے درمیان فوجی صنعتوں اور روزگار میں تعاون کے لیے بات چیت

محمد ہدایت نور، انڈونیشیا کی عوامی مشاورتی کونسل کے وائس چیئرمین (تصویر: سعد الدوسری)
محمد ہدایت نور، انڈونیشیا کی عوامی مشاورتی کونسل کے وائس چیئرمین (تصویر: سعد الدوسری)
TT

سعودیہ اور انڈونیشیا کے درمیان فوجی صنعتوں اور روزگار میں تعاون کے لیے بات چیت

محمد ہدایت نور، انڈونیشیا کی عوامی مشاورتی کونسل کے وائس چیئرمین (تصویر: سعد الدوسری)
محمد ہدایت نور، انڈونیشیا کی عوامی مشاورتی کونسل کے وائس چیئرمین (تصویر: سعد الدوسری)

ایسے وقت میں کہ جب تصدیق کی گئی کہ ان کے ملک نے ایک ایسا اقتصادی منصوبہ تیار کیا ہے جس نے کم سے کم نقصانات کے ساتھ "کورونا" وبائی مرض کے بحران سے نکلنے کی صلاحیت کو بڑھایا اور اس کے نتیجے میں ان کے ملک کی معیشت کی شرح نمو تقریباً 0.5 فیصد تک پہنچ گئی، جیسا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے۔ انڈونیشیا کی عوامی مشاورتی کونسل کے نائب صدر ڈاکٹر محمد ہدایت نور نے انکشاف کیا کہ ریاض اور جکارتہ کے درمیان لیبر فائل کا حل تلاش کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے، خاص طور پر گھریلو خواتین کے بارے میں، جبکہ ان کے ملک نے درحقیقت مزدوروں کے کچھ طبقات جیسے کہ نرسوں کو سعودی مارکیٹ میں بھیجنا شروع کر دیا ہے ، اس امید پر کہ بات چیت کے نتیجے میں دیگر انڈونیشی کارکنوں کی برآمدگی کے دروازےبعد میں کھل جائیں گے۔(...)

جمعرات - 22 ذی الحجہ 1443ہجری - 21 جولائی 2022ء شمارہ نمبر (15941)
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]