سعودیہ اور روس کا تعلقات کو وسعت دینے پر زور

محمد بن سلمان اور پوٹن نے تعاون اور تیل کی منڈی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا

سعودیہ اور روس کا تعلقات کو وسعت دینے پر زور
TT

سعودیہ اور روس کا تعلقات کو وسعت دینے پر زور

سعودیہ اور روس کا تعلقات کو وسعت دینے پر زور

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کل (بروز جمعرات) روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں انہیں ترقی دینے کے راہوں پر تبادلہ خیال کیا۔ ولی عہد کی طرف سے موصول ہونے والی کال کے دوران دونوں فریقوں نے اہم ترین علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت اور امن و استقرار کے حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں کا جائزہ لیا۔
کریملن کے بیان کے مطابق فریقین نے روس اور سعودی عرب کے درمیان دوستانہ تعلقات کی سطح کی تعریف کی اور دوطرفہ تعاون کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں "باہمی فائدے کے تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے پر توجہ دی گئی۔اسی طرح تیل کی عالمی منڈی کی موجودہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
"اوپیک پلس" ممالک اس بات کے خواہاں ہیں کہ روس اس بلاک میں شرکت جاری رکھے، تاکہ تیل اور توانائی کی مارکیٹ کے استحکام کو بڑھایا جا سکے۔ کل کریملن کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ: "ہم اطمینان کے ساتھ دیکھ رہے ہیں کہ (اوپیک پلس) میں شریک ممالک توانائی کی عالمی منڈی میں ضروری توازن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے مسلسل اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔"(...)

جمعہ - 23 ذی الحجہ 1443ہجری - 22 جولائی 2022ء شمارہ نمبر(15942(
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]