فیصلہ سازوں کی خاموشی نے سوڈانیوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے

17 جولائی کے دن خرطوم میں سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
17 جولائی کے دن خرطوم میں سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

فیصلہ سازوں کی خاموشی نے سوڈانیوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے

17 جولائی کے دن خرطوم میں سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
17 جولائی کے دن خرطوم میں سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ان دنوں سوڈان میں خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان اور ان کے نائب محمد حمدان دقلو (حمیدتی) کی خطوں میں ہونے والے خونریز واقعات اور دارالحکومت اور دیگر شہروں میں جاری عوامی احتجاجی مظاہرے کے حوالے سے خاموشی پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔

میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں بہت سے لوگوں نے گزشتہ 25 اکتوبر سے ملک پر حکمرانی کرنے والے دو براہ راست حکام کی خاموشی پر اپنی حیرت کا اظہار کیا ہے اور اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ وہ ملک میں ہونے والے حد سے زیادہ تشدد کے خوف زدہ شہریوں سے خطاب کرنے کے لئے باہر نہیں آئے ہیں اور یہ تشدد ریاستی ایجنسیوں اور قبائلی لوگوں کی طرف سے مختلف قسم کی ہیں۔

دونوں افراد نے اس سیکیورٹی اینڈ ڈیفنس کونسل کی ٹیکنیکل کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان پر اکتفا کیا ہے جس نے بلیو نیل کے علاقے میں ہونے والے واقعات کے لئے سوشل میڈیا سائٹس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کو غیر رجسٹرڈ موبائل فون نمبر بند کرنے کی ہدایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  24   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  23 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15943]  



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]