طرابلس میں ملیشیا متحرک ہو رہی ہیں

ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)
ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)
TT

طرابلس میں ملیشیا متحرک ہو رہی ہیں

ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)
ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں مسلح ملیشیائیں متحرک ہونے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، دریں اثنا ملک کے مغرب میں واقع شہر مصراتہ میں "تین روز قبل بند کی گئی ساحلی سڑک کو دوبارہ کھولنے" کا اعلان کرتے ہوئے دونوں حریف حکومتوں کی افواج کے درمیان لڑائی سے گریز کیا گیا۔
پرسوں شام گئے مصراتہ میں مسلح ملیشیاؤں کے رہنماؤں کے ایک اجلاس کے نتیجے میں سرت کی طرف جانے والی ساحلی سڑک پر مٹی کے ڈھیروں کو ہٹانے کا معاہدہ ہوا اور عبوری اتحادی حکومت کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ کی مشترکہ فورس نے مصراتہ شہر میں طرابلس اسٹریٹ پر واقع اپنے ہیڈ کوارٹر کو خالی کرنے پر اتفاق کیا اور اپنا سامان لیکراریم کے علاقے میں واقع اپنے ہیڈکوارٹر میں منتقل کر دیا ہے، علاوہ ازیں اس نے استحکام کی متوازی حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا کے ماتحت المحجوب بریگیڈ کے ایک رکن کے قتل میں ملوث اپنے عناصر کو پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
دوسری طرف، دبیبہ حکومت کی آئینی حمایتی فورس نے طرابلس کے مشرق میں واقع تاجورا کیمپوں میں سے ایک میں اپنے ارکان کو متحرک کیا، جو کہ ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ اسامہ الجویلی، جنہیں حال ہی میں الدبیبہ نے اپنے عہدے سے برطرف کر دیا تھا،  کے ماتحت مسلح ملیشیاؤں کی طرف سے طرابلس کے مغرب میں واقع علاقوں میں طاقت کے مظاہرے کے جواب میں ہے۔(...)

پیر - 26 ذی الحجہ 1443 ہجری - 25 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15945]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]