طرابلس میں ملیشیا متحرک ہو رہی ہیں

ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)
ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)
TT

طرابلس میں ملیشیا متحرک ہو رہی ہیں

ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)
ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں مسلح ملیشیائیں متحرک ہونے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، دریں اثنا ملک کے مغرب میں واقع شہر مصراتہ میں "تین روز قبل بند کی گئی ساحلی سڑک کو دوبارہ کھولنے" کا اعلان کرتے ہوئے دونوں حریف حکومتوں کی افواج کے درمیان لڑائی سے گریز کیا گیا۔
پرسوں شام گئے مصراتہ میں مسلح ملیشیاؤں کے رہنماؤں کے ایک اجلاس کے نتیجے میں سرت کی طرف جانے والی ساحلی سڑک پر مٹی کے ڈھیروں کو ہٹانے کا معاہدہ ہوا اور عبوری اتحادی حکومت کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ کی مشترکہ فورس نے مصراتہ شہر میں طرابلس اسٹریٹ پر واقع اپنے ہیڈ کوارٹر کو خالی کرنے پر اتفاق کیا اور اپنا سامان لیکراریم کے علاقے میں واقع اپنے ہیڈکوارٹر میں منتقل کر دیا ہے، علاوہ ازیں اس نے استحکام کی متوازی حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا کے ماتحت المحجوب بریگیڈ کے ایک رکن کے قتل میں ملوث اپنے عناصر کو پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
دوسری طرف، دبیبہ حکومت کی آئینی حمایتی فورس نے طرابلس کے مشرق میں واقع تاجورا کیمپوں میں سے ایک میں اپنے ارکان کو متحرک کیا، جو کہ ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ اسامہ الجویلی، جنہیں حال ہی میں الدبیبہ نے اپنے عہدے سے برطرف کر دیا تھا،  کے ماتحت مسلح ملیشیاؤں کی طرف سے طرابلس کے مغرب میں واقع علاقوں میں طاقت کے مظاہرے کے جواب میں ہے۔(...)

پیر - 26 ذی الحجہ 1443 ہجری - 25 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15945]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]