چین نے امریکہ کو پیلوسی کے دورہ تائیوان سے خبردار کیا ہے

نینسی پیلوسی (اے پی)
نینسی پیلوسی (اے پی)
TT

چین نے امریکہ کو پیلوسی کے دورہ تائیوان سے خبردار کیا ہے

نینسی پیلوسی (اے پی)
نینسی پیلوسی (اے پی)
چین نے کل امریکہ کو ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے ممکنہ دورے کے نتائج سے خبردار کیا ہے جبکہ توقع ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن آج اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے فون پر بات چیت کریں گے۔

واشنگٹن میں فوجی رہنماؤں کو خدشہ ہے کہ پیلوسی کے دورے کی تیاری میں چین تائیوان پر نو فلائی زون قائم کرے گا اور انہوں نے اس کی حفاظت کے لئے حفاظتی منصوبے تیار کرنا شروع کر دیا ہے جو ایوان صدر میں درجہ بندی میں تیسرے نمبر پر ہیں اور تازہ ترین چینی دھمکی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان کی طرف سے دی گئی ہے جنھوں نے کہا ہے کہ اگر امریکہ تائیوان کے دورے کو آگے بڑھاتا ہے تو امریکی فریق اس کے تمام نتائج بھگتے گا۔

بائیڈن کی قریب پیلوسی نے اپنے مخالفین اور اتحادیوں کو یکساں طور پر حیران کردیا جب انہوں نے اپنے دورے کو واپس لینے کے لئے ان کی باتوں پر توجہ نہیں دی اور اس اقدام سے امریکی انتظامیہ کی تشویش میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ انہوں نے چین کی سرخ لکیروں کو عبور کیا ہے۔

بائیڈن نے پچھلے ہفتے کہا ہے کہ امریکی فوج سوچتی ہے کہ یہ ابھی کے لئے اچھی رائے نہیں ہے اور اسی سلسلہ میں تائی پے نے کہا ہے کہ وہ کسی بھی دوستانہ غیر ملکی مہمانوں کے دوروں کا خیرمقدم کرے گا جبکہ وزیر اعظم سو تسینگ چنگ نے کل اشارہ کیا ہے کہ تائیوان اسپیکر پیلوسی کا ان کی حمایت اور دوستی کے لئے بہت شکر گزار ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  29   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  28 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15948]  



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]