امریکہ کا روس کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے اقدام

گراہم نے وزیر خارجہ پر زور دیا کہ وہ روس کو "دہشت گردی کی فہرست" میں شامل کریں (اے ایف پی)
گراہم نے وزیر خارجہ پر زور دیا کہ وہ روس کو "دہشت گردی کی فہرست" میں شامل کریں (اے ایف پی)
TT

امریکہ کا روس کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے اقدام

گراہم نے وزیر خارجہ پر زور دیا کہ وہ روس کو "دہشت گردی کی فہرست" میں شامل کریں (اے ایف پی)
گراہم نے وزیر خارجہ پر زور دیا کہ وہ روس کو "دہشت گردی کی فہرست" میں شامل کریں (اے ایف پی)

امریکی کانگریس نے روس کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کے عمل کا آغاز بدھ کی شام سینیٹ میں ایک مسودہ قرارداد کی منظوری کے بعد کیا۔ سینیٹ نے متفقہ طور پر قرارداد کے مسودے پر ووٹ دیا جس میں وزیر خارجہ انٹونی بلنکن پر زور دیا گیا کہ وہ روس کو اس فہرست میں شامل کریں۔ امید ہے کہ ایوان نمائندگان اسی بل پر ایک علامتی طور پر ووٹ دیں گے جس سے امریکی انتظامیہ پر دباؤ بڑھے گا جس نے روس کے کئی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کے پیش نظر اس نوعیت کا کوئی قدم اٹھانے سے گریز کیا ہے۔
علاوہ ازیں "پولیٹیکو" اخبار کے مطابق، ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے امریکی انتظامیہ کو دھمکی دی ہے کہ اگر وائٹ ہاؤس نے اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا تو وہ ایک پابند قرارداد کے ذریعے روس کو فہرست میں شامل کرنے کے لیے یکطرفہ طور پر کارروائی کریں گی۔(...)

جمعہ - یکم محرم 1444ہجری - 29 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15949]
 



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]