سوڈان میں قبائلی تنازعات کے خلاف شروع ہوا مظاہرہ

سول حکمرانی کے مطالبے کے لئے خرطوم میں 26 جولائی کے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سول حکمرانی کے مطالبے کے لئے خرطوم میں 26 جولائی کے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

سوڈان میں قبائلی تنازعات کے خلاف شروع ہوا مظاہرہ

سول حکمرانی کے مطالبے کے لئے خرطوم میں 26 جولائی کے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سول حکمرانی کے مطالبے کے لئے خرطوم میں 26 جولائی کے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سوڈان میں عوامی تحریک کی قیادت کرنے والی "مزاحمتی کمیٹیوں" نے آج (اتوار) دارالحکومت خرطوم میں ریپبلکن پیلس کی طرف پرامن بقائے باہمی کے نعرے کے تحت 20 لاکھ جلوس نکالنے کا اعلان کیا ہے اور یہ ملک کے علاقوں میں قبائلی تنازعات کے خلاف احتجاج کے طور پر ہو رہا ہے۔

اسی طرح ان کمیٹیوں نے فوجی حکومت کا تختہ الٹنے کا بھی مطالبہ کیا ہے جو گزشتہ 25 اکتوبر سے اقتدار میں ہے اور اس بات کی بھی توقع ہے کہ سیکورٹی حکام مظاہرین کو مرکزی خرطوم تک پہنچنے سے روکنے کے لئے سخت اقدامات کریں گے جہاں ریپبلکن پیلس واقع ہے اور یہ کام  مثلث دارالحکومت کے شہروں کو جوڑنے والے اہم پل کو بند اور مرکزی سڑکوں اور خرطوم کے مرکز کی طرف جانے والے کراسنگ پر سکیورٹی فورسز کی تعیناتی ت کرکے کیا جائے گا تاکہ مظاہرین کو صدارتی محل کے آس پاس تک پہنچنے سے روکا جا سکے۔(۔۔۔)

اتوار  03   محرم الحرام  1444 ہجری   -  31 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15951]  



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]