سعودی معیشت دو دہائیوں میں سب سے زیادہ ترقی کی شرح سے پرواز کر رہی ہے

دوسری سہ ماہی میں حقیقی نان آئل جی ڈی پی میں اضافہ

سعودی عرب نے 2011 کے بعد  جی ڈی پی میں سب سے بڑی نمو کا اعلان کیا (الشرق الاوسط)
سعودی عرب نے 2011 کے بعد جی ڈی پی میں سب سے بڑی نمو کا اعلان کیا (الشرق الاوسط)
TT

سعودی معیشت دو دہائیوں میں سب سے زیادہ ترقی کی شرح سے پرواز کر رہی ہے

سعودی عرب نے 2011 کے بعد  جی ڈی پی میں سب سے بڑی نمو کا اعلان کیا (الشرق الاوسط)
سعودی عرب نے 2011 کے بعد جی ڈی پی میں سب سے بڑی نمو کا اعلان کیا (الشرق الاوسط)

سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات نے انکشاف کیا ہے کہ دو دہائیوں میں یعنی 2011 کے بعد سے ریکارڈ کی گئی ملکی پیداوار نے مجموعی طور پر بلند ترین شرح نمو حاصل کی ہے۔ اس کا موازنہ اس سال کی دوسری سہ ماہی تک قومی معیشت کی کارکردگی سے کیا جاتا ہے، جس میں 11.8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
سعودی شماریات اتھارٹی کا کل کا انکشاف عالمی اقتصادی امکانات کی رپورٹ سے مطابقت رکھتا ہے، جس کا اعلان چند روز قبل انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے کیا تھا، سعودی معیشت نے دنیا کی معیشتوں میں سب سے تیز ترین شرح نمو ریکارڈ کی، جو رواں سال 2022 کی دوسری سہ ماہی تک 7.6 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
"شماریات اتھارٹی" کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دوسری سہ ماہی کے دوران حاصل شدہ تیل کی سرگرمیوں کی حقیقی جی ڈی پی میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 23.1  کا اضافہ ہوا ہے، جبکہ اسی مدت میں غیر تیل کی سرگرمیوں کی حقیقی جی ڈی پی میں 5.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
جہاں تک سہ ماہی کارکردگی کا تعلق ہے، اتھارٹی نے کہا کہ 2022 کی دوسری سہ ماہی کے دوران حاصل شدہ موسمی طور پر ایڈجسٹ حقیقی جی ڈی پی سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 1.8 فیصد زیادہ ہے (...)

پیر - 4 محرم 1444ہجری - 01 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15952]
 



"سعودیہ-بحرین رابطہ کونسل" وسیع تر افق کی جانب شراکت کو مضبوط کرتی ہے

ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
TT

"سعودیہ-بحرین رابطہ کونسل" وسیع تر افق کی جانب شراکت کو مضبوط کرتی ہے

ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)

کل بدھ کے روز سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے بحرینی ہم منصب شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ نے دونوں اطراف کی ذیلی کمیٹیوں کے سربراہ شہزادوں اور وزراء کی موجودگی میں "کوآرڈینیشن کونسل" کے تیسرے اجلاس کی صدارت کی، جو دونوں ممالک اور ان کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور باہمی گہرے و مضبوط برادرانہ تاریخی تعلقات کے فریم ورک کے اندر میں ہے۔

سعودی ولی عہد نے ان مضبوط اور گہرے تاریخی تعلقات کی تعریف کی جو دونوں ممالک اور ان کے عوام کو باندھتے ہیں، اور خلیج تعاون کونسل کے اتحاد کے حوالے سے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے وژن کے حصول کے لیے مزید کوششیں کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، جس سے ان ممالک کے عوام کے لیے استحکام اور ترقی حاصل ہو گی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ تعاون کے تمام شعبوں میں کونسل اور اس کی کمیٹیوں کے ذریعہ کئے گئے اقدامات سے دونوں ممالک کی قیادتوں کی خواہش کے مطابق ان کے شہریوں کو فائدہ پہنچے گا۔(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]