سعودی عرب میں 3 سالوں میں سب سے تیز رفتاری سے روزگار کے مواقع بحال ہو رہے ہیں

سعودی پرائیویٹ سیکٹر کے کاروبار کی بحالی، روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور بے روزگاری کو کم کرنے میں ظاہر ہوتی ہے (الشرق الاوسط)
سعودی پرائیویٹ سیکٹر کے کاروبار کی بحالی، روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور بے روزگاری کو کم کرنے میں ظاہر ہوتی ہے (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب میں 3 سالوں میں سب سے تیز رفتاری سے روزگار کے مواقع بحال ہو رہے ہیں

سعودی پرائیویٹ سیکٹر کے کاروبار کی بحالی، روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور بے روزگاری کو کم کرنے میں ظاہر ہوتی ہے (الشرق الاوسط)
سعودی پرائیویٹ سیکٹر کے کاروبار کی بحالی، روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور بے روزگاری کو کم کرنے میں ظاہر ہوتی ہے (الشرق الاوسط)

سعودی عرب میں نان آئل پرائیویٹ سیکٹر نے اپنے صارفین کی تعداد، پیداوار اور خریداری میں اضافے کا مشاہدہ کیا، جس کی وجہ سے روزگار کی رفتار میں تیزی سے اضافہ ہوا اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی شرح ستمبر 2019 کے بعد سے، یعنی 3 سال میں، اپنی مضبوط ترین سطح پر پہنچ گئی۔
سعودی عرب میں پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس نے گزشتہ جولائی میں 0.7 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 56.3 پوائنٹس ریکارڈ کیے، جو کہ گزشتہ جون میں 57.0 پوائنٹس ریکارڈ کیے گئے تھے۔
یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب جنرل اتھارٹی برائے شماریات نے حال ہی میں تمام سعودیوں کے لیے بے روزگاری کی شرح میں گزشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی کے دوران 11 فیصد تک کمی کا انکشاف کیا، جو اسی سال کی تیسری سہ ماہی کے مقابلے میں 11.3 فیصد تھی۔
پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس نے اس سال کی دوسری سہ ماہی کے اختتام سے ترقی کی شرح میں معمولی کمی کے باوجود غیر تیل پیدا کرنے والی کمپنیوں کے درمیان سرگرمی میں نمایاں اضافہ ظاہر کیا ہے۔
انڈیکس کے مطابق جولائی میں نئے کاروبار میں نمایاں اضافہ ہوا اور رواں ماہ میں 8 ماہ کے دوران تیز ترین اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کمپنیوں نے فروخت میں اضافے کی وجہ ملکی مارکیٹ کے حالات میں بہتری اور برآمدات کی مانگ میں اضافہ کو قرار دیا ہے جبکہ نئے غیر ملکی آرڈرز میں گزشتہ سال نومبر کے بعد سے زبردست چھلانگ دیکھنے میں آئی ہے۔
دوسری طرف متحدہ عرب امارات میں پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس نے ظاہر کیا ہے کہ غیر تیل کے پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والی کمپنیوں کی سرگرمیوں میں اس سال دوسری بار جولائی میں  تیز ترین اضافہ ہوا، جو مضبوط مانگ اور کچھ چھوٹ کے درمیان زیادہ فروخت کے نتیجے میں کاروباری سرگرمیوں کی بحالی کے ساتھ ہے۔

جمعرات - 7 محرم 1444ہجری - 04 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15955]
 



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔


نامور بینکنگ کمپنی " روتھچلڈ اینڈ کو" کا ریاض میں اپنا دفتر کھولنے کا اعلان

کنگ عبداللہ فنانشل سینٹر (واس)
کنگ عبداللہ فنانشل سینٹر (واس)
TT

نامور بینکنگ کمپنی " روتھچلڈ اینڈ کو" کا ریاض میں اپنا دفتر کھولنے کا اعلان

کنگ عبداللہ فنانشل سینٹر (واس)
کنگ عبداللہ فنانشل سینٹر (واس)

"روتھچلڈ اینڈ کو" نے مملکت سعودی عرب میں اپنی سٹریٹجک توسیع کے ضمن میں اتوار کے روز دارالحکومت ریاض میں اپنے نئے دفتر کے افتتاح کا اعلان کیا، جس سے مشرق وسطیٰ میں اس کے وجود کو تقویت ملے گی۔

پیرس میں قائم اس بینکنگ کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ یہ قدم مملکت سعودی عرب کی ترقی کی صلاحیت پر "روتھچلڈ اینڈ کو" کے عزم اور یقین کی عکاسی کرتا ہے۔

کمپنی نے مزید کہا کہ کنگ عبداللہ فنانشل سینٹر ریاض میں واقع ان کا نیا دفتر "روتھچلڈ اینڈ کو" کو مشاورتی خدمات کی ایک جامع رینج فراہم کرنے کے قابل بنائے گا، جس میں انضمام، حصول قرض اور تنظیم نو سے متعلق مشاورت اور اسٹاک مارکیٹ کے حل شامل ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاض میں اس کا نیا دفتر "خطے میں موجود بھرپور ٹیلنٹ اور "روتھچلڈ اینڈ کو" کی شاندار قیادت کا فائدہ اٹھا کر اسٹریٹجک مشاورت کے ذریعے صارفین کو مقامی سطح پر ایک بڑا پلیٹ فارم مہیا کر کے گروپ کے کاروبار کو بڑھا دے گا۔"(...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]


44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]