واشنگٹن تائیوان میں "صورتحال تبدیل کرنے" سے خبردار کر رہا ہے

انہوں نے چینی مشقوں پر تنقید کی... اور تائی پے نے اپنی خودمختاری کے دفاع کے عزم کا اعادہ کیا

چینی فوج کل اپنی مشقوں کے دوران ایک میزائل داغ رہی ہے (رائٹرز)
چینی فوج کل اپنی مشقوں کے دوران ایک میزائل داغ رہی ہے (رائٹرز)
TT

واشنگٹن تائیوان میں "صورتحال تبدیل کرنے" سے خبردار کر رہا ہے

چینی فوج کل اپنی مشقوں کے دوران ایک میزائل داغ رہی ہے (رائٹرز)
چینی فوج کل اپنی مشقوں کے دوران ایک میزائل داغ رہی ہے (رائٹرز)

کل ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے چین کو تائیوان میں "صورت حال کو تبدیل کرنے" کی کوشش سے خبردار کیا اور جزیرے کے ارد گرد اپنی نوعیت کی پہلی مشقوں کو "غیر ذمہ دارانہ" قرار دیا۔ اس نے کہا کہ "سمندر میں یا فضا میں کسی بھی غلطی یا قدرتی خطاء کی صورت میں" امور کنٹرول سے باہر ہو جانے کے خوف سے وہ چین کو پرسکون رہنے کی دعوت دیتا ہے۔
چین کی طرف سے "ہتھیاروں کی گرج" کے درمیان، تائیوان کی صدر تسائی انگ وین نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک تنازعات کو ہرگز ہوا نہیں دے گا، بلکہ اپنی خودمختاری اور قومی سلامتی کا بھرپور انداز میں دفاع کرے گا۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اعلان کیا کہ امریکہ تائیوان کی موجودہ صورت حال کو تبدیل کرنے کی کسی بھی یکطرفہ کوشش کی مخالفت کرتا ہے اور خاص طور پر طاقت کے ذریعے، انہوں نے مزید کہا کہ جزیرے کے بارے میں ان کے ملک کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
چین نے تائیوان کے گرد اپنی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز کیا، جو امریکی ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے اس دورے کے جواب میں ہے جسے وہ "اشتعال انگیز" قرار دیتا ہے۔(...)

جمعہ - 8 محرم 1444ہجری - 05 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15956]
 



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]