"طالبان" الظواہری کی ہلاکت کا جواب دینے پر غور کر رہے ہیں

القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری (رائٹرز)
القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری (رائٹرز)
TT

"طالبان" الظواہری کی ہلاکت کا جواب دینے پر غور کر رہے ہیں

القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری (رائٹرز)
القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری (رائٹرز)

"طالبان" کے متعدد ذرائع نے کل جمعرات کے روز بتایا کہ افغان تحریک کے رہنماؤں نے اس امریکی حملے کا جواب دینے کے بارے میں بات چیت کی، جس میں "القاعدہ" تنظیم کے سربراہ ایمن الظواہری کی گزشتہ اتوار کے روز کابل میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔
جبکہ الظواہری کی افغان دارالحکومت میں موجودگی نے افغان تحریک کے دہشت گرد گروہوں کو پناہ نہ دینے کے عہد پر سوالات اٹھائے ہیں، دوسری جانب طالبان حکومت نے ایک سرکاری بیان میں کہا ہے کہ اسے الظواہری کی کابل میں موجودگی کے بارے میں کوئی معلومات نہیں تھیں۔
دوحہ میں مقیم طالبان کے اقوام متحدہ میں نمائندے سہیل شاہین نے ایک بیان میں کہا: الظواہری کی کابل میں موجودگی کے بارے میں "نہ تو حکومت اور نہ ہی قیادت کو اس کا علم تھا۔" انہوں نے کہا کہ "ان الزامات کی سچائی جاننے کے لیے اب تفتیش جاری ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات کے نتائج کو عام کیا جائے گا۔ (...)

جمعہ - 8 محرم 1444ہجری - 05 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15956]
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]