واشنگٹن نے بیجنگ کے ساتھ رابطے کی لائنوں کو کھلا رکھا ہے

تائیوان کی فضائیہ کے ارکان کو کل ہنچو ایئر بیس پر ایک جنگی طیارے کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے  (ای پی اے)
تائیوان کی فضائیہ کے ارکان کو کل ہنچو ایئر بیس پر ایک جنگی طیارے کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن نے بیجنگ کے ساتھ رابطے کی لائنوں کو کھلا رکھا ہے

تائیوان کی فضائیہ کے ارکان کو کل ہنچو ایئر بیس پر ایک جنگی طیارے کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے  (ای پی اے)
تائیوان کی فضائیہ کے ارکان کو کل ہنچو ایئر بیس پر ایک جنگی طیارے کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
امریکہ چین کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ساتھ ہی اس نے رابطہ کی لائنوں کو کھلا رکھنے کے اپنے عزم پر زور دیا ہے اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کل منیلا کے اپنے دورے کے دوران کہا ہے کہ واشنگٹن کسی بھی غلط فہمی سے بچنے کے لئے بیجنگ کے ساتھ رابطے کے راستے کھلے رکھے گا اور آبنائے تائیوان میں امن واستحکام کو یقینی بنانے کے لئے علاقائی تنظیموں اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام بھی کرے گا۔

بلنکن نے مزید کہا کہ خطے میں ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں نے ہمیں بغیر کسی غیر یقینی کے الفاظ میں بتایا ہے کہ وہ آج ذمہ دار قیادت کی تلاش میں ہیں۔ لہٰذا، میں واضح کر دوں کہ امریکہ یہ نہیں مانتا کہ صورتحال کو بڑھانا تائیوان، خطے یا ہماری قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔

جمعہ کو وائٹ ہاؤس نے چین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی فوجی مشقیں روک دے تاکہ خطے میں کشیدگی کی سطح کو کم کیا جا سکے اور قومی سلامتی کونسل کے کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے کہا ہے کہ چینی اپنی اشتعال انگیز فوجی چالوں کو روک کر اور لہجے کو پرسکون کر کے کشیدگی کو کم کرنے کے لئے بہت کچھ کر سکتے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار  10   محرم الحرام  1444 ہجری   -  07 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15958]  



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]