زاپوریزیا پر دوبارہ بمباری سے ایٹمی خطرہ بڑھ گیا

4 اگست کو ایک سپاہی زاپوریزیا جوہری پلانٹ کے باہر کھڑا ہے۔ (رائٹرز)
4 اگست کو ایک سپاہی زاپوریزیا جوہری پلانٹ کے باہر کھڑا ہے۔ (رائٹرز)
TT

زاپوریزیا پر دوبارہ بمباری سے ایٹمی خطرہ بڑھ گیا

4 اگست کو ایک سپاہی زاپوریزیا جوہری پلانٹ کے باہر کھڑا ہے۔ (رائٹرز)
4 اگست کو ایک سپاہی زاپوریزیا جوہری پلانٹ کے باہر کھڑا ہے۔ (رائٹرز)

کل (جمعرات کے روز) کیف اور ماسکو نے ایک دوسرے پر الزامات لگائے کہ اس نے زاپوریزیا پلانٹ کو نشانہ بناتے ہوئے نئے سرے سے بمباری شروع کی ہے۔ دریں اثنا، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے "تباہی" کے خطرے سے خبردار کیا اور یورپ کے بڑے پلانٹ کے قریب فوجی سرگرمیاں فوری طور پر بند کرنے پر زور دیا۔
روس اور یوکرین کی طرف سے مقرر کردہ مقامی حکام نے ایک دوسرے پر کل کی بمباری کے الزامات کا تبادلہ کیا۔ روس کی طرف سے مقرر کردہ علاقائی انتظامیہ کے ایک رکن ولادیمیر روگوف نے کہا کہ کم از کم تین حملے ریڈیوآئسوٹوپ اسٹوریج کو ذخیرہ کرنے والی عمارت کے قریب ہوئے۔ یوکرائنی جوہری توانائی کی کمپنی "اینرگوٹوم" نے کہا ہے کہ تابکار مواد کے ذخیرے کے قریب پلانٹ کے علاقے پر 5 بار بمباری کی گئی، اکمپنی نے نشاندہی کی کہ کئی تابکاری سینسرز کو نقصان پہنچا ہے۔
امریکہ نے روس سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرین کے نیوکلیئر پلانٹس کے اندر اور ان کے ارد گرد اپنی تمام فوجی کارروائیاں بند کر دے، اور زاپوریزیا کے ارد گرد غیر فوجی زون کے قیام کے لیے اپنی حمایت کی یقین دہانی کی۔(...)

جمعہ - 14 محرم 1444ہجری - 12 اگست 2022ء، شمارہ نمبر [15963]
 



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]