بغداد کی گلیوں میں طاقت کا مظاہرہ

بغداد میں عراقی پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے لگائے گئے خیموں کے پاس الصدر کے حامی بیٹھے ہیں۔ (ای.پی. اے)
بغداد میں عراقی پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے لگائے گئے خیموں کے پاس الصدر کے حامی بیٹھے ہیں۔ (ای.پی. اے)
TT

بغداد کی گلیوں میں طاقت کا مظاہرہ

بغداد میں عراقی پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے لگائے گئے خیموں کے پاس الصدر کے حامی بیٹھے ہیں۔ (ای.پی. اے)
بغداد میں عراقی پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے لگائے گئے خیموں کے پاس الصدر کے حامی بیٹھے ہیں۔ (ای.پی. اے)

امید کی جا رہی ہے کہ آج جمعہ کے دن" الصدر تحریک"، جس کی قیادت مقتدیٰ الصدر کر رہے ہیں، اور اس کے مخالفین گرین زون کے اندر اور باہر ایک مضبوط فریم  ورک کے اندر نکلیں گے، جو کہ فریقین کے مابین بغداد کی گلیوں میں ایک امتحان کی صورت ہوگا، اور یہ گزشتہ دو دنوں کے دوران اپنے عروج پر پہنچنے والی کشیدگی کے بعد ہر فریق کی جانب سے اپنے پیروکاروں کو مظاہرے کی ہدایت دیئے جانے کے بعد ہے۔
یہ واضح ہو گیا کہ دونوں فریق انتخابات کے بعد پیدا ہونے والے اختلافات کے تنازعہ کو حل کرنے کے لیے "پاور آف اسٹریٹ" پر شرط لگا رہے ہیں، جس سے قیاس آرائیوں کے دروازے کھلتے ہیں اور اس خدشے کو تقویت ملتی ہے کہ ملک شیعہ جزء کے اندر "دشمن بھائی" کے ایک پرتشدد تصادم کی طرف پھسل جائے گا۔
جون کے وسط میں (73 نشستوں کے ساتھ) الصدر بلاک کا پارلیمنٹ سے دستبردار ہونے کے بعد سے، الصدر سیاسی نظام کو یکسر تبدیل کرنے کی کوشش میں سڑکوں پر نکل کر اور ایوان نمائندگان کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے "فریم ورک" کے اندر اپنے مخالفین پر دباؤ ڈال رہے ہیں، جب کہ "فریم ورک" قوتیں موجودہ نظام کے دفاع اور آئینی سیاق و سباق کے مطابق تبدیلیاں کرنے پر عمل پیرا ہیں۔(...)

جمعہ - 14 محرم 1444ہجری - 12 اگست 2022ء، شمارہ نمبر [15963]
 



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]