"تہران کے ساتھ مذاکرات" کی وجہ سے میرے قتل کی سازش کے اعلان میں تاخیر ہوئی: بولٹن

"تہران کے ساتھ مذاکرات" کی وجہ سے میرے قتل کی سازش کے اعلان میں تاخیر ہوئی: بولٹن
TT

"تہران کے ساتھ مذاکرات" کی وجہ سے میرے قتل کی سازش کے اعلان میں تاخیر ہوئی: بولٹن

"تہران کے ساتھ مذاکرات" کی وجہ سے میرے قتل کی سازش کے اعلان میں تاخیر ہوئی: بولٹن

امریکی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے تہران کے ساتھ جوہری مذاکرات کی وجہ سے ایرانی "پاسداران انقلاب" کی طرف سے ان کے قتل کی سازش کا اعلان کرنے میں تاخیر کی ہے۔
بولٹن نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا: "ایسا لگتا ہے کہ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے جاری مذاکرات کی وجہ سے اس سازش کا اعلان منجمد ہو گیا ہے۔ میرے خیال میں جوہری معاہدے پر واپسی کے لیے بائیڈن انتظامیہ کچھ بھی کرے گی اور بدقسمتی سے یہ وہی ہے جس کی مجھے طویل عرصے سے توقع تھی۔"
بولٹن نے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے بائیڈن انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ایران سے "بھیک مانگنے" سے تعبیر کیا اور کہا کہ "یہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور مشرق وسطیٰ میں اس کے دوستوں اور اتحادیوں کے لیے ایک سنگین غلطی ہے۔" (...)

جمعہ - 14 محرم 1444ہجری - 12 اگست 2022ء، شمارہ نمبر [15963]
 



ایران تصفیہ میں شراکت دار ہے... اور "حماس" اپنے ہتھیار خود بناتی ہے: عبداللہیان

عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
TT

ایران تصفیہ میں شراکت دار ہے... اور "حماس" اپنے ہتھیار خود بناتی ہے: عبداللہیان

عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بیروت میں تہران کے اتحادیوں سے کہا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ ان ممالک کو پیغام دینے کا موقع ضائع نہ کیا جا سکے جو اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ جنگ کے شمالی محاذ کو وسعت دینے سے باز رہیں، جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو جنوب کی طرف بڑھنے پر اصرار کر رہے ہیں۔ جیسا کہ باخبر ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو ان کے 7 اکتوبر کے بعد بیروت کے اس تیسرے دورے کے بارے میں بتایا ہے۔

عبداللہیان نے دمشق جانے سے پہلے بیروت میں لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری، نگران وزیراعظم نجیب میقاتی، وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب، "حزب اللہ" کے سیکریٹری جنرل حسن نصر اللہ اور لبنان میں "حماس" اور "اسلامی جہاد" کی تحریکوں کے رہنماؤں سے بات چیت کی۔ جب کہ شام کے دورہ کے دوران انہوں نے گزشتہ روز شام کے صدر بشار الاسد سے ملاقات کی اور انہیں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی جانب سے دورہ ایران کی دعوت دی۔

لبنانی ذرائع نے وضاحت کی کہ عبداللہیان کی بات چیت غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو روکنے کی بنیاد پر تصفیہ کو موقع فراہم کرنے سے متعلق تھی۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان رابطے منقطع نہیں ہوئے بلکہ جنگ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ان میں اضافہ ہوا ہے۔(...)

پیر-02 شعبان 1445ہجری، 12 فروری 2024، شمارہ نمبر[16512]