جمبلاط حزب اللہ سے مخاطب: لبنان نئی جنگ برداشت نہیں کر سکتا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3814151/%D8%AC%D9%85%D8%A8%D9%84%D8%A7%D8%B7-%D8%AD%D8%B2%D8%A8-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AE%D8%A7%D8%B7%D8%A8-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B4%D8%AA-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%B1-%D8%B3%DA%A9%D8%AA%D8%A7-%DB%81%DB%92
جمبلاط حزب اللہ سے مخاطب: لبنان نئی جنگ برداشت نہیں کر سکتا ہے
نصر اللہ کے سیاسی معاون حسین خلیل کے ساتھ جمبلاط کی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
لبنان کا سیاسی مرکز ترقی پسند سوشلسٹ پارٹی کے سربراہ ولید جمبلاط اور حسن نصر اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل حسین خلیل کی سربراہی میں حزب اللہ کے ایک وفد کے درمیان پرسو روز جمعرات کو ہونے والی ملاقات کے ماحول کو برقرار رکھنے میں مصروف تھا۔ الشرق الاوسط کو ملاقات کے ماحول سے قریبی تعلق رکھنے والے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جمبلاط نے حزب اللہ کے ہتھیاروں، دفاعی حکمت عملی اور مقبوضہ شبعا فارمز کو "لبنانائز" کرنے کی ضرورت سے متعلق اختلاف کے سلسلہ میں بنیادی مسائل پر بات کی ہے اور شامی حکومت سے اقوام متحدہ کو حوالہ کرنے کے لئے ایک دستاویز تیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس میں اس نے لبنانی فارموں کو تسلیم کیا ہو اور اسے بین الاقوامی قرارداد نمبر 425 کے ساتھ منسلک کیا جائے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔