جمبلاط حزب اللہ سے مخاطب: لبنان نئی جنگ برداشت نہیں کر سکتا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3814151/%D8%AC%D9%85%D8%A8%D9%84%D8%A7%D8%B7-%D8%AD%D8%B2%D8%A8-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AE%D8%A7%D8%B7%D8%A8-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B4%D8%AA-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%B1-%D8%B3%DA%A9%D8%AA%D8%A7-%DB%81%DB%92
جمبلاط حزب اللہ سے مخاطب: لبنان نئی جنگ برداشت نہیں کر سکتا ہے
نصر اللہ کے سیاسی معاون حسین خلیل کے ساتھ جمبلاط کی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
لبنان کا سیاسی مرکز ترقی پسند سوشلسٹ پارٹی کے سربراہ ولید جمبلاط اور حسن نصر اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل حسین خلیل کی سربراہی میں حزب اللہ کے ایک وفد کے درمیان پرسو روز جمعرات کو ہونے والی ملاقات کے ماحول کو برقرار رکھنے میں مصروف تھا۔ الشرق الاوسط کو ملاقات کے ماحول سے قریبی تعلق رکھنے والے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جمبلاط نے حزب اللہ کے ہتھیاروں، دفاعی حکمت عملی اور مقبوضہ شبعا فارمز کو "لبنانائز" کرنے کی ضرورت سے متعلق اختلاف کے سلسلہ میں بنیادی مسائل پر بات کی ہے اور شامی حکومت سے اقوام متحدہ کو حوالہ کرنے کے لئے ایک دستاویز تیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس میں اس نے لبنانی فارموں کو تسلیم کیا ہو اور اسے بین الاقوامی قرارداد نمبر 425 کے ساتھ منسلک کیا جائے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)