سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز

سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز
TT

سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز

سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز
گزشتہ روز سعودی مسلح افواج اور امریکی میرین کور کے درمیان لاجسٹک مشق "زبردست غصہ 22" کا آغاز ینبع گورنریٹ (مغربی سعودی عرب) میں آپریشن کے علاقے میں کیا گیا ہے۔

مشق کا افتتاح مغربی ریجن کے کمانڈر میجر جنرل پائلٹ اسٹاف احمد الدبیس اور سعودی مسلح افواج کے متعدد اعلیٰ افسران کی موجودگی میں کیا گیا ہے اور امریکی جانب سے سینٹرل کمانڈ میں میرین کور کے کمانڈر جنرل پال راک اور امریکی فوج کے کئی اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی ہے جہاں سب نے مشق میں حصہ لینے والی افواج کے مقامات کا دورہ کیا ہے۔
 
"زبردست غصہ 22" کے کمانڈر کرنل سعود العقیلی نے کہا ہے کہ اس مشق کا مقصد دو طرفہ آپریشنل اور لاجسٹک فوجی منصوبوں پر عمل درآمد کی مشق اور تربیت کرنا ہے اور دونوں فریقوں کے درمیان تجربات کا تبادلہ اور اس طرح کی مخلوط مشقیں کرنے کے لئے سول حکام کے ساتھ تکمیلی کام کی تربیت دینا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 16 محرم الحرام 1444ہجری -  14 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15965]  



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]