دبیبہ: فوجی بغاوتوں کا وقت ختم ہو چکا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3815201/%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%A8%DB%81-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D8%A8%D8%BA%D8%A7%D9%88%D8%AA%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D9%88%D9%82%D8%AA-%D8%AE%D8%AA%D9%85-%DB%81%D9%88-%DA%86%DA%A9%D8%A7-%DB%81%DB%92
خمس شہر میں منعقدہ نوجوانوں کے عالمی دن کی تقریب میں شرکت کے لئے دبیبہ حکومت کی جانب سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
لیبیا کی عبوری "اتحاد" حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ نے زور دے کر کہا ہے کہ فوجی بغاوتوں کا وقت ختم ہو گیا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ جنگوں کو دوبارہ واپس نہیں آنے دیں گے اور ایوان نمائندگان اور ریاست سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا کھیل کھیلنے سے باز رہیں اور انہوں نے ملک میں سیاسی بحران کو حل کرنے کے لئے انتخابات کے انعقاد کے لئے متوقع آئینی قاعدے کی منظوری دے دی ہے۔
دبیبہ نے کل شام نوجوانوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک تقریر میں کہا ہے کہ ہم جنگیں نہیں چاہتے اور جو لوگ بربادی چاہتے ہیں انہیں لاپتہ، کٹے ہوئے اور شہیدوں کی طرف دیکھنا چاہیے اور ہم ان سے کہنا چاہتے ہیں جو فوجی بغاوتوں کے ذریعہ کنٹرول کرنا چاہتے ہیں ان کا وقت ختم ہو گیا ہے اور ساتھ ہی اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کا پیغام ان لوگوں کے لئے جو بربادی اور جنگ کی واپسی کے خواہاں ہیں اور اب ہم واپس نہیں جا سکتے ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ طاقت وحکومت کی تقسیم اور عوام کی مرضی کو نظر انداز کرنے کے خیالات نہیں ہو سکتے ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)