امریکی وفد کے دورہ تائیوان کے ساتھ ہی نئی چینی مشقوں کا ہوا آغاز

تائیوان کی صدارتی دفتر کی طرف سے صدر مملکت اور امریکی وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات کی نشر  کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
تائیوان کی صدارتی دفتر کی طرف سے صدر مملکت اور امریکی وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات کی نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
TT

امریکی وفد کے دورہ تائیوان کے ساتھ ہی نئی چینی مشقوں کا ہوا آغاز

تائیوان کی صدارتی دفتر کی طرف سے صدر مملکت اور امریکی وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات کی نشر  کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
تائیوان کی صدارتی دفتر کی طرف سے صدر مملکت اور امریکی وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات کی نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
چین نے پیر کے روز تائیوان کے آس پاس میں نئی ​​فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے اور ساتھ ہی امریکی کانگریس کے اراکین کی طرف سے جزیرے کے نئے دورے کی مذمت بھی کیا ہے اور یہ دورہ ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورے کے کچھ دن بعد ہوا ہے جس کے تئیں بیجنگ کی طرف سے غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

اعلان کئے بغیر دو روزہ دورہ کی وجہ سے چین کو اس بات کی تاکید ہو گئی کہ اسے جمہوری خود مختار تائیوان کے خلاف جنگ کی تیاری کرنے پڑے گی جبکہ چینی رہنماؤں نے اس کا مطالبہ بھی کیا ے اور طاقت کے ذریعے اسے واپس لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

ریاست میساچوسٹس کی نمائندگی کرنے والے سینیٹر ایڈ مارکی کی قیادت میں کانگریس کے پانچ ارکان کے وفد نے کل تائیوان کی صدر تسائی انگ وین سے ملاقات کی ہے اور یہ معلومات ڈی فیکٹو انسٹی ٹیوٹ کے مطابق ملی ہے جو تائپے میں واشنگٹن کا سفارت خانہ کے مترادف ہے۔(۔۔۔)

منگل 18 محرم الحرام 1444ہجری -  16 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15967]  



غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]