امریکی وفد کے دورہ تائیوان کے ساتھ ہی نئی چینی مشقوں کا ہوا آغاز

تائیوان کی صدارتی دفتر کی طرف سے صدر مملکت اور امریکی وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات کی نشر  کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
تائیوان کی صدارتی دفتر کی طرف سے صدر مملکت اور امریکی وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات کی نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
TT

امریکی وفد کے دورہ تائیوان کے ساتھ ہی نئی چینی مشقوں کا ہوا آغاز

تائیوان کی صدارتی دفتر کی طرف سے صدر مملکت اور امریکی وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات کی نشر  کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
تائیوان کی صدارتی دفتر کی طرف سے صدر مملکت اور امریکی وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات کی نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
چین نے پیر کے روز تائیوان کے آس پاس میں نئی ​​فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے اور ساتھ ہی امریکی کانگریس کے اراکین کی طرف سے جزیرے کے نئے دورے کی مذمت بھی کیا ہے اور یہ دورہ ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورے کے کچھ دن بعد ہوا ہے جس کے تئیں بیجنگ کی طرف سے غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

اعلان کئے بغیر دو روزہ دورہ کی وجہ سے چین کو اس بات کی تاکید ہو گئی کہ اسے جمہوری خود مختار تائیوان کے خلاف جنگ کی تیاری کرنے پڑے گی جبکہ چینی رہنماؤں نے اس کا مطالبہ بھی کیا ے اور طاقت کے ذریعے اسے واپس لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

ریاست میساچوسٹس کی نمائندگی کرنے والے سینیٹر ایڈ مارکی کی قیادت میں کانگریس کے پانچ ارکان کے وفد نے کل تائیوان کی صدر تسائی انگ وین سے ملاقات کی ہے اور یہ معلومات ڈی فیکٹو انسٹی ٹیوٹ کے مطابق ملی ہے جو تائپے میں واشنگٹن کا سفارت خانہ کے مترادف ہے۔(۔۔۔)

منگل 18 محرم الحرام 1444ہجری -  16 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15967]  



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]