حسین کامل سے صدامکی گفتگو: اگر لوگ بھوکے ہیں تو پھر آپ کے میزائل بیکار ہیں

حسین کامل سے صدامکی گفتگو: اگر لوگ بھوکے ہیں تو پھر آپ کے میزائل بیکار ہیں
TT

حسین کامل سے صدامکی گفتگو: اگر لوگ بھوکے ہیں تو پھر آپ کے میزائل بیکار ہیں

حسین کامل سے صدامکی گفتگو: اگر لوگ بھوکے ہیں تو پھر آپ کے میزائل بیکار ہیں
سابق عراقی وزیر تجارت محمد مہدی صالح الراوی نے «عراق میں قحط کی روک تھام - محاصرے کے سالوں 1990-2003 کی میری سرگزشت» کے عنوان سے ایک نئی کتاب میں سنہ 1990 میں کویت پر عراق کے حملے کے بعد اس پر عائد پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ان کی وزارت کی سربراہی میں کی جانے والی کوششوں کی تفصیلات کا انکشاف کیا ہے اور یہ پابندیاں 2003 میں عراق پر امریکی حملے تک جاری رہیں ہیں۔

راوی نے ان اختلافات کے بارے میں بڑی بے تکلفی کے ساتھ بات کی ہے جنہوں نے صدام کی حکومت کو متاثر کیا تھا اور اس کا ایک حصہ صدر کے داماد لیفٹیننٹ جنرل حسین کامل سے متعلق ہے جو سنہ 1995 میں ان سے الگ ہو گئے تھے۔

انہوں نے صدام کی طرف سے اپنے اس داماد سے ایک ملاقات میں کی جانے والی بات نقل کی ہے جو ملٹری انڈسٹریلائزیشن اتھارٹی کے سربراہ تھے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اگر عراق کے لوگ بھوکے ہیں تو آپ کے میزائلوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔(۔۔۔)

 ہفتہ 22 محرم الحرام 1444ہجری -  20 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15971]  



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]