چین کے انتباہ کے باوجود تائیوان میں امریکی اہلکار ہوا استقبال

تائیوان کی صدر کو امریکی عہدیدار کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تائیوان کی صدر کو امریکی عہدیدار کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

چین کے انتباہ کے باوجود تائیوان میں امریکی اہلکار ہوا استقبال

تائیوان کی صدر کو امریکی عہدیدار کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تائیوان کی صدر کو امریکی عہدیدار کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جاپانی قانون سازوں کی ایک بڑی تعداد کل تائپے پہنچے ہیں اور امریکی ریاست انڈیانا کے گورنر ایرک ہولکمب کے ساتھ شامل ہوئے ہیں جو اتوار سے وہاں موجود ہیں جبکہ چین کی طرف سے تائیوان کا دورہ کرنے کے خلاف بیرونی ممالک خصوصاً امریکہ کو دھمکی دی جا چکی ہے۔

ہولکمب نے کل جزیرے کی صدر تسائی انگ - ونگ سے ملاقات کی اور ان سے بین الاقوامی سطح پر اپنے ملک کی حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ سنا ہے اور کہا کہ ہمیں اس وقت عالمی ظلم کی مسلسل توسیع کا سامنا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ تائیوان کو آبنائے تائیوان میں اور اس کے آس پاس چینی فوجی خطرات کا سامنا ہے اور اس وقت جمہوری اتحادیوں کو ہمارے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے اور تمام شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے۔

امریکی گورنر کا یہ دورہ واشنگٹن اور تائپے کے درمیان گزشتہ جمعرات کو موسم خزاں کے شروع میں تجارتی مذاکرات کے اعلان کے بعد ہوا ہے اور یہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک سینئر امریکی سفارت کار نے بیجنگ کو جزیرے پر قبضہ جاری رکھنے کے خلاف خبردار کیا ہے اور بیجنگ نے تجارت کی وزارت کے ایک ترجمان کے الفاظ میں بار بار کہا ہے کہ وہ ہمیشہ کسی بھی ملک اور تائیوان کے چینی علاقے کے درمیان ہر طرح کی سرکاری رابطوں کی مخالفت کرتا ہے۔(۔۔۔)

منگل 25 محرم الحرام 1444ہجری -  23 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15974]  



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]