نامعلوم ڈرون لیبیا کے آسمانوں میں گھومتے نظر آئے ہیں

طرابلس میں میونسپل گارڈ کے اہلکاروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کی تصویر دبیبہ حکومت کی طرف سے نشر کی گئی ہے
طرابلس میں میونسپل گارڈ کے اہلکاروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کی تصویر دبیبہ حکومت کی طرف سے نشر کی گئی ہے
TT

نامعلوم ڈرون لیبیا کے آسمانوں میں گھومتے نظر آئے ہیں

طرابلس میں میونسپل گارڈ کے اہلکاروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کی تصویر دبیبہ حکومت کی طرف سے نشر کی گئی ہے
طرابلس میں میونسپل گارڈ کے اہلکاروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کی تصویر دبیبہ حکومت کی طرف سے نشر کی گئی ہے
لیبیا کی ریاست کی عدم موجودگی اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کی تقسیم کی وجہ سے 11 سال قبل آنجہانی صدر معمر قذافی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سے لیبیا کا آسمان ایک کھلی جگہ میں تبدیل ہو گیا ہے جہاں بہت سی انٹیلی جنس سروسز کے ذریعے نامعلوم ڈرون گھومتے رہتے ہیں۔

مقامی اور بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق بے قابو حالات نے مختلف مقاصد کے لئے ڈرون کے استعمال کی اجازت دی ہے جس میں داعش کے ٹھکانوں کا پتہ لگانے کے لئے صحرا کی نگرانی کرنی ہے یا ملک میں ٹوٹے ہوئے فوجی اور سیکورٹی حالات کو جاننا ہے یا ٹارگٹ اور فوجی کارروائیوں میں حصہ لینا ہے اور لیبیا کے باشندوں خاص طور پر ملک کے مغربی اور جنوبی علاقوں میں جہازوں کی آوازیں سننے، ان کی شکلوں اور شاید ان کی اقسام جاننے کے عادی ہیں، خاص طور پر 2014 کے بعد سے سرت اور درنہ کے علاقوں میں صورتحال پر نظر رکھنے کے لئے ان پروازوں کی تعدد میں اضافہ ہوا ہے جہاں آسمانوں میں نامعلوم جہازوں اور خاص طور پر جنگی جہاز کی پروازیں ہوتی رہتی ہیں اور اس وقت سیکورٹی ذرائع نے وضاحت کی کہ یہ جہاز تنظیم کے عناصر کے مقامات کی تلاش کر رہے ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ وہ نہیں جانتے کہ یہ جہاز کس کے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 26 محرم الحرام 1444ہجری -  24 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15975]  



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]