الدبیبہ باشاغا سے: بغاوتوں کا وقت گزر چکا ہے

طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب فوجیوں کے جمع ہونے کا ایک منظر  (اے ایف پی)
طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب فوجیوں کے جمع ہونے کا ایک منظر (اے ایف پی)
TT

الدبیبہ باشاغا سے: بغاوتوں کا وقت گزر چکا ہے

طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب فوجیوں کے جمع ہونے کا ایک منظر  (اے ایف پی)
طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب فوجیوں کے جمع ہونے کا ایک منظر (اے ایف پی)

گزشتہ روز نئی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا کے وفادار مسلح گروہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے مشرقی اور مغربی علاقوں میں داخل ہونے کی ایک نئی کوشش میں متحرک ہوئے اور انہوں نے نئی حکومت کو "قومی اتحاد" کی حکومت کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ سے سرکاری ہیڈکوارٹر لینے کے لیے انتظامات کئے، جو اپنے حریف باشاغا کو اقتدار سونپنے سے انکار کر رہے ہیں۔
الدبیبہ نے کل باشاغا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ انتخابات میں حصہ لیں، "جنگ بھڑکانے" کی دھمکی نہ دیں اور "فوجی بغاوتوں کے وہم" کو ترک کریں جن کا "وقت گزر چکا ہے"۔
فتحی باشاغا کے وفادار مغربی فوجی علاقے کے سربراہ بریگیڈ اسامہ الجویلی اپنی تیاری کو بڑھانے اور طرابلس کے جنوب مغرب میں جمع کرنے کے بعد، اپنی افواج کی "میڈیکل کمپنی" کا معائنہ کرتے ہوئے نمودار ہوئے، جو کہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر انتباہات اور مسلح تصادم کے خطرات کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے باوجود ہے۔
دوسری جانب الدبیبہ حکومت کی حمایت یافتہ افواج کے چیف آف اسٹاف محمد الحداد نے کل شام طرابلس نیول بیس پر کچھ فوجی اور سیکیورٹی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے بعد ان افراد کی یقین دہانی کو نقل کیا کہ "بھائیوں کے درمیان ہر قسم کی لڑائی کو روکنے اور سیاسی فریقین کے درمیان تنازعات کو ختم کرنے کے لیے جنگ سے دور پرامن حل تک پہنچیں گے اور ملک و قوم کے مفادات کو ہر چیز پر مقدم رکھیں گے۔" تاہم، اس کے بدلے میں انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کی کہ وہ "کسی بھی ایسی طاقت کا دفاع کرنے اور اسے روکنے کے لیے تیار ہیں جو دارالحکومت کی سلامتی اور حفاظت کے لیے خطرہ ہو۔"(...)

جمعرات - 27 محرم 1444 ہجری - 25 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15976]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]