حملے کی بار بار کوششیں طرابلس کو خوفزدہ کر رہی ہیں

لیبیا کے دارالحکومت نے دو دن کی خونریز لڑائی کے زخم مندمل کر دیئے ... اور اس کے مرنے والوں کو سپرد خاک کر دیا

لڑائیوں کے اگلے دن، کل طرابلس میں تباہ شدہ کار اور جلتی ہوئی عمارت (رائٹرز)
لڑائیوں کے اگلے دن، کل طرابلس میں تباہ شدہ کار اور جلتی ہوئی عمارت (رائٹرز)
TT

حملے کی بار بار کوششیں طرابلس کو خوفزدہ کر رہی ہیں

لڑائیوں کے اگلے دن، کل طرابلس میں تباہ شدہ کار اور جلتی ہوئی عمارت (رائٹرز)
لڑائیوں کے اگلے دن، کل طرابلس میں تباہ شدہ کار اور جلتی ہوئی عمارت (رائٹرز)

طرابلس میں دو روز تک جاری رہنے والی خونریز لڑائیوں کہ جس میں درجنوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے، اس کے بعد ایک محتاط سکون رہا۔ پھر جبکہ طرابلس لڑائیوں کے زخموں کو مندمل اور اس کے مردوں کو دفن کر رہا تھا تو "استحکام حکومت" کے سربراہ فتحی باشاغا کی متوازی ملیشیاؤں کی طرف سے اس پر بار بار حملہ کرنے کی کوششٰں کی گئی۔ جبکہ فتحی باشاغا دوسری بار اپنے حریف "اتحاد حکومت" کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ سے دارالحکومت واپس لینے میں ناکام رہے ہیں۔
لیبیا کی خبر رساں ایجنسی نے دارالحکومت طرابلس اور اس کے گردونواح کے تمام علاقوں میں صبح کے اوائل سے ہی پرسکون صورتحال کی نگرانی کی اور اس بات کی تصدیق کی کہ باشاغا کے وفادار مغربی فوجی علاقے کے کمانڈر اسامہ الجویلی اور دبیبہ سے وابستہ مسلح گروہوں کے رہنما کے درمیان کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی بات چیت کے بعد ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔ جس کے مطابق باشاغا کی فوجیں عزیزیہ میں فورتھ بریگیڈ کیمپ کی طرف واپس آگئیں ہیں۔ دریں اثنا الدبیبہ کی جنرل سیکیورٹی اور وزارت داخلہ کے عناصر "الجبس السوانی" روڈ کو محفوظ بنائیں گے اور پُل 27 اور اس سے آگے تک کے مغربی ساحل کے فوجی علاقوں کو حوالے کر دیں گے۔(...)

پیر - یکم صفر 1444 ہجری - 29 اگست 2022ء، شمارہ نمبر (15980(
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]