امریکی "ڈرون کاروائی" "طالبان" کے لیے تشویش کا باعث

تحریک نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسے اپنی فضائی حدود سے گزرنے سے روکے

یعقوب اتوار کے روز اپنی پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
یعقوب اتوار کے روز اپنی پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
TT

امریکی "ڈرون کاروائی" "طالبان" کے لیے تشویش کا باعث

یعقوب اتوار کے روز اپنی پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
یعقوب اتوار کے روز اپنی پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)

کل بروز اتوار طالبان حکومت کے وزیر دفاع ملا یعقوب مجاہد نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ وہ افغانستان میں امریکی ڈرون کارروائیوں کے لیے اپنی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت دے رہا ہے، انہوں  نے پڑوسی ملک سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسا کرنا بند کرے۔
مجاہد نے کابل میں ایک ٹیلی ویژن پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ "وہ (امریکی طیارے) ہم تک پہنچنے کے لیے پاکستانی فضائی حدود استعمال کر رہے ہیں۔" ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی فضائی حدود ہمارے خلاف استعمال نہ کرے۔
یعقوب مجاہد تحریک "طالبان" کے بانی مرحوم ملا عمر کے بیٹے ہیں اور انہیں طالبان کے دوسرے طاقتور ترین فوجی رہنما کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب امریکیوں نے گزشتہ سال افغانستان سے انخلاء کیا تو ملک کا ریڈار سسٹم تباہ ہو گیا تھا لیکن انٹیلی جنس ذرائع نشاندہی کرتے ہیں کہ امریکی ڈرون پاکستان کے راستے ہمارے ملک میں داخل ہو رہے ہیں جسے یعقوب نے "واضح خلاف ورزی" قرار دیا۔
جبکہ نہ واشنگٹن اور نہ ہی اسلام آباد نے ان تبصروں کا جواب دیا ہے۔(...)

پیر - یکم صفر 1444 ہجری - 29 اگست 2022ء، شمارہ نمبر(15980)
 



اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
TT

اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)

اسرائیلی فوج کا شمالی غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کی ایک سرنگ پر کنٹرول کرنے کے بعد ایک فوجی گروپ اس سرنگ میں داخل ہوا، جبکہ ان کے ہاتھوں میں کچھ غیر معمولی سامان تھا، جب میں دھماکہ خیز مواد، روبوٹک سینسرز، یا براہ راست لڑائی کے لیے ہینڈ گن نہیں تھے، بلکہ اسٹیشنوں پر کرسر کو منتقل کرنے کے لیے میٹر بینڈ والے پرانے زمانے کے ریڈیو تھے۔

ان کا سرنگ میں اترنے کا مشن اس وقت مکمل ہو گیا جب ان کے آلات اسرائیل سے ریڈیو سگنل وصول کرنے کے قابل نہ رہے اور انہوں نے دیکھا کہ یہ پوائنٹ 10 اور 12 میٹر کے درمیان گہرا ہے، جو عام طور پر فلسطینی عسکریت پسندوں کے سرنگ نیٹ ورک کی بالائی "منزل" ہوتی ہے۔

یہ تجربہ 4 جنوری کو اسرائیلی وزیر مواصلات شلومو قرائی کی درخواست پر کیا گیا، جنہوں نے ملک کے سب سے مشہور "ایف ایم" آرمی ریڈیو کی شارٹ ویو کو بڑھا کر پروگرام کو میڈیم ویوز "اے ایم" پر نشر کرنا شروع کیا ہے۔

"اے ایم" لہروں کی وسیع تر رسائی کا مطلب یہ ہے کہ پناہ گاہوں میں موجود شہریوں کو ہنگامی اپڈیٹس کے بارے میں بآسانی مطلع کرنا ہے۔ جب کہ غزہ میں موجود فوجیوں کو بھی اس سے فائدہ پہنچے گا، کیونکہ انہیں باخبر رہنے کے لیے ٹرانسسٹر ریڈیو کی اجازت ہے۔ جب کہ "حماس" ان کے جغرافیائی محل وقوع کا تعین نہ کرے اس خدشہ کے سبب ان سے اپنے موبائل فون جمع کروانے کو کہا جاتا ہے۔ (...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]