ایک چینی راکٹ کو تائیوان کی طرف سے ملی آگاہی

تائیوان کے ملاحوں کو کل ایک بحری اڈے پر امریکی میزائلوں سے لیس فریگیٹ پر سوار دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تائیوان کے ملاحوں کو کل ایک بحری اڈے پر امریکی میزائلوں سے لیس فریگیٹ پر سوار دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ایک چینی راکٹ کو تائیوان کی طرف سے ملی آگاہی

تائیوان کے ملاحوں کو کل ایک بحری اڈے پر امریکی میزائلوں سے لیس فریگیٹ پر سوار دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تائیوان کے ملاحوں کو کل ایک بحری اڈے پر امریکی میزائلوں سے لیس فریگیٹ پر سوار دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک فوجی ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ تائیوان کی فوج نے کل اس چینی ڈرون پر انتباہی گولیاں چلائی نے جس نے چینی ساحل کے قریب تائیوان کے زیر کنٹرول ایک چھوٹے جزیرے کے اوپر اپنی پرواز میں مشغول تھا اور ترجمان نے یہ بھی کہا کہ طیارہ فائرنگ کے بعد واپس چین چلا گیا اور یہ پہلا موقع ہے کہ اس نوعیت کے کسی واقعے میں انتباہی گولیاں چلائی گئی ہیں۔

تائیوان نے بیجنگ کی فوجی مشقوں کے ایک حصے کے طور پر چین کے ساحل کے قریب اپنے زیر کنٹرول جزیروں کے چھوٹے گروپوں کے قریب چینی ڈرون پرواز کرنے کی بارہا شکایت کی ہے اور اس ماہ امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے کے بعد چین نے جزیرے کے گرد مشقوں کا بھی آغاز کیا ہے۔

اسی سلسلہ میں، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا ہے کہ یہ اس سارے تنازعے کے لائق مسئلہ نہیں ہے؛ کیونکہ ڈرون چینی سرزمین پر پرواز کر رہے تھے۔

اس کے علاوہ ایریزونا کے گورنر ڈوگ ڈوسی کی طرف سے کل تین روزہ کے دورے کے لئے جزیرے ی آمد متوقع تھی اور ڈوسی جو ایک ریپبلکن ہیں اس مہینے تائیوان کا دورہ کرنے والے وہ آخری امریکی حکام میں شمار ہوئے ہیں اور یہ دورہ چین کے دباؤ کو مسترد کرنے کے لئے ہے اور اپنے دورے کے دوران ڈوسی تائیوان کے صدر سائی انگ وین اور سیمی کنڈکٹر سیکٹر میں کمپنی کے عہدیداروں سے ملاقات کریں گے۔(۔۔۔)

بدھ 03 صفر المظفر 1444ہجری -  31 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15982]    



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]