ایران ممکنہ جوہری تباہی کے لئے تیاری کر رہا ہے

ایران ممکنہ جوہری تباہی کے لئے تیاری کر رہا ہے
TT

ایران ممکنہ جوہری تباہی کے لئے تیاری کر رہا ہے

ایران ممکنہ جوہری تباہی کے لئے تیاری کر رہا ہے
ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی ناکام کوششوں اور دونوں فریقوں کی جانب سے ایک دوسرے پر ذمہ دار ہونے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں جس سے ایسا لگتا ہے کہ تہران مذاکرات کے خاتمے اور غیر ملکی حملوں کے امکان کی توقع کر رہا ہے۔

گزشتہ روز ایران کے ایک اعلیٰ دفاعی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ایران نے اپنے 51 شہروں اور قصبوں کو کسی بھی ممکنہ غیر ملکی حملے کو ناکام بنانے کے لئے سول ڈیفنس سسٹم سے لیس کر دیا ہے۔

ایرانی میڈیا نے نائب وزیر دفاع جنرل مہدی فرحی کے حوالے سے کہا ہے کہ سول ڈیفنس کا سامان ایرانی مسلح افواج کو ایک طرح کے خطرے اور دھمکی کے مطابق چوبیس گھنٹے کام کرنے والے پروگراموں کا استعمال کرتے ہوئے خطرات کی شناخت اور نگرانی کرنے کے قابل بناتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ان دنوں ممالک کی طاقت کی بنیاد پر لڑائیوں کی شکل زیادہ پیچیدہ ہو گئی ہے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا ہے کہ جنگ کی ہائبرڈ شکلیں، بشمول الیکٹرانک، حیاتیاتی اور ریڈیولاجیکل حملوں نے کلاسیکی جنگوں کی جگہ لے لی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 07 صفر المظفر 1444ہجری -  04 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15986]    



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]