سید درویش۔۔۔ بے حد غربت اور لافانی کام

سید درویش۔۔۔ بے حد غربت اور لافانی کام
TT

سید درویش۔۔۔ بے حد غربت اور لافانی کام

سید درویش۔۔۔ بے حد غربت اور لافانی کام
کتاب "بانی سید درویش" حال ہی میں اس کے مصنف وکٹر صحاب کی طرف سے شائع کی گئی ہے جو ایک باصلاحیت، یہاں تک کہ ایک میوزیکل لیجنڈ کی طرف توجہ دلاتی ہے جس نے عرب فنکارانہ انقلاب برپا کیا ہے اور اس سے مراد سید درویش ہیں جو غربت میں رہتے تھے لیکن لازوال کام چھوڑ گئے۔

سحاب نے سید درویش کی عظیم صلاحیتوں اور کام کرنے کی ان کی اعلیٰ صلاحیتوں، پرفارمنس پر مبنی نصوص کی کمپوزنگ اور پھر ڈرامے کمپوز کرنے کے بارے میں بتایا ہے جن میں سب سے پہلا "یہ سب اس سے ہے" تھا، یہ سب ان کے لئے بہت خیر کا ذریعہ بنا ہے اور لوگوں کی طرف سے اس طرح پذیرائی بھی ہوئی ہے کہ لوگوں نے ان کو مقام ومرتبہ میں سلامہ حجازی کی جگہ کھڑا کر دیا ہے لیکن فضول خرچی کرنے والے سید درویش نے اپنی جیب میں جو کچھ تھا اس کو خرچ کردیا اور جو غیب میں ہے اس کے آنے کا انتظار کرنے لگے جس کے نتیجے میں انتہائی غربت کی زندگی گزاری اور اپنے پیچھے کچھ نہیں چھوڑا اور اس دار فانی سے چلے گئے اور ان کے پاس جو بچا وہ چند کاغذات جس پر انہوں نے اپنے گیت لکھے، ایک لاٹھی اور عود اور دو بیٹے محمد البحر اور حسین درویش۔(۔۔۔)

اتوار 07 صفر المظفر 1444ہجری -  04 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15986]    



عربی خطاطی میں عرب اور غیر ملکی سرخیل کا استقبال ہوا ہے

"نجیب محفوظ کے مقولہ" پر مشتمل پولینڈ کی خاتون مصور ایزابیلا اوچمن کی ایک پینٹنگ دیکھی جا سکتی ہے
"نجیب محفوظ کے مقولہ" پر مشتمل پولینڈ کی خاتون مصور ایزابیلا اوچمن کی ایک پینٹنگ دیکھی جا سکتی ہے
TT

عربی خطاطی میں عرب اور غیر ملکی سرخیل کا استقبال ہوا ہے

"نجیب محفوظ کے مقولہ" پر مشتمل پولینڈ کی خاتون مصور ایزابیلا اوچمن کی ایک پینٹنگ دیکھی جا سکتی ہے
"نجیب محفوظ کے مقولہ" پر مشتمل پولینڈ کی خاتون مصور ایزابیلا اوچمن کی ایک پینٹنگ دیکھی جا سکتی ہے
عربی خطاطی کے چھٹے سیشن میں قاہرہ انٹرنیشنل فورم برائے عربی خطاطی فن نے اس خطاطی کے ان عرب اور غیر ملکی دونوں علمبرداروں کا استقبال کیا ہے جنہوں نے اس فن کی علمی بنیادیں وضع کی ہے اور انہیں ترقی بھی دی ہے۔

فورم کے چھٹے اجلاس کی سرگرمیاں "قلم کے ذریعہ تعلیم دیں" کے عنوان کے تحت ہوں گی جس میں مصر، سعودی عرب، عراق، جزائر، تیونس، مراکش ، چین، انڈونیشیا، ملائیشیا، اٹلی، پولینڈ، برطانیہ اور تنزانیہ سمیت 18 ممالک کے 153 فنکاروں کی شرکت ہوگی اور اس کورس میں اس فن کی نمائش کے علاوہ فنی ورکشاپس، علمی سیمینارز اور دستاویزی فلموں سمیت متعدد سرگرمیاں شامل ہیں۔

اس نمائش میں حصہ لینے والے فن پاروں کے اوپر فورم کے عنوان "قلم کے ذریعہ تعلیم دیں" کے اچھے اثرات مرتب ہوئے ہیں کیونکہ اس میں ایسے نصوص استعمال ہوئے ہیں جو اسلامی فن تعمیر اور تہذیب سے متاثرہ آرائشی شکلوں کے جمالیاتی اقدار کو اجاگر کرتے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 24 شوال المعظم 1442 ہجرى – 05 جون 2021ء شماره نمبر [15530]