یونان، ترکی کی دھمکیوں کو "نیٹو" کے سامنے اٹھائے گا

اردگان ہفتہ کے روز سامسون ایوی ایشن فیسٹیول میں ڈرون پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)
اردگان ہفتہ کے روز سامسون ایوی ایشن فیسٹیول میں ڈرون پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

یونان، ترکی کی دھمکیوں کو "نیٹو" کے سامنے اٹھائے گا

اردگان ہفتہ کے روز سامسون ایوی ایشن فیسٹیول میں ڈرون پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)
اردگان ہفتہ کے روز سامسون ایوی ایشن فیسٹیول میں ڈرون پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)

گزشتہ روز یونان نے ترکی کی دھمکیوں پر کڑی تنقید کی، جس میں تازہ ترین ہفتے کے روز صدر رجب طیب اردگان  کا بحیرہ ایجیئن میں کشیدگی کے پس منظر میں اس کے خلاف اچانک جنگ شروع کرنے کی دھمکی دینا ہے، جسے اس نے اسے "شرمناک" قرار دیا ہے۔ اس  نے مزید کہا کہ وہ جواب نہیں دیں گا لیکن شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے ساتھ خطرات پر بات کرے گا۔
یونانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ وہ "ذلت آمیز اور روزانہ بار بار دھمکیوں والے" بیانات دینے میں ترکی کی مثال پر عمل نہیں کرے گا۔ بیان میں مزید کہا کہ "ہم اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کو حالیہ دنوں میں دیئے گئے اشتعال انگیز بیانات کے مواد سے فوری طور پر آگاہ کریں گے، تاکہ یہ واضح ہو جائے کہ خاص طور پر خطرناک وقت میں ہمارے اتحاد کی ہم آہنگی کو کون نقصان پہنچا رہا ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "اس کے ساتھ ساتھ ہم پورے خطے کی سلامتی اور استحکام کے حامی کے طور پر بین الاقوامی قوانین اور سمندر کے قانون کے مطابق کام کرتے رہیں گے۔"
ترکی نے یونان پر بحیرہ ایجیئن کے غیر فوجی جزیروں کو مسلح کرنے کا الزام لگایا ہے جسے یونان مسترد کرتا ہے۔ تاہم، اردگان نے ہفتے کے روز اپنے بیان سے پہلے کبھی یونان پر  ان جزیروں پر "اس کے قبضہ کرنے" کا الزام نہیں لگایا۔(...)

پیر - 8 صفر 1444ہجری- 05 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15987]
 



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]