یونان، ترکی کی دھمکیوں کو "نیٹو" کے سامنے اٹھائے گا

اردگان ہفتہ کے روز سامسون ایوی ایشن فیسٹیول میں ڈرون پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)
اردگان ہفتہ کے روز سامسون ایوی ایشن فیسٹیول میں ڈرون پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

یونان، ترکی کی دھمکیوں کو "نیٹو" کے سامنے اٹھائے گا

اردگان ہفتہ کے روز سامسون ایوی ایشن فیسٹیول میں ڈرون پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)
اردگان ہفتہ کے روز سامسون ایوی ایشن فیسٹیول میں ڈرون پر دستخط کرتے ہوئے (رائٹرز)

گزشتہ روز یونان نے ترکی کی دھمکیوں پر کڑی تنقید کی، جس میں تازہ ترین ہفتے کے روز صدر رجب طیب اردگان  کا بحیرہ ایجیئن میں کشیدگی کے پس منظر میں اس کے خلاف اچانک جنگ شروع کرنے کی دھمکی دینا ہے، جسے اس نے اسے "شرمناک" قرار دیا ہے۔ اس  نے مزید کہا کہ وہ جواب نہیں دیں گا لیکن شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے ساتھ خطرات پر بات کرے گا۔
یونانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ وہ "ذلت آمیز اور روزانہ بار بار دھمکیوں والے" بیانات دینے میں ترکی کی مثال پر عمل نہیں کرے گا۔ بیان میں مزید کہا کہ "ہم اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کو حالیہ دنوں میں دیئے گئے اشتعال انگیز بیانات کے مواد سے فوری طور پر آگاہ کریں گے، تاکہ یہ واضح ہو جائے کہ خاص طور پر خطرناک وقت میں ہمارے اتحاد کی ہم آہنگی کو کون نقصان پہنچا رہا ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "اس کے ساتھ ساتھ ہم پورے خطے کی سلامتی اور استحکام کے حامی کے طور پر بین الاقوامی قوانین اور سمندر کے قانون کے مطابق کام کرتے رہیں گے۔"
ترکی نے یونان پر بحیرہ ایجیئن کے غیر فوجی جزیروں کو مسلح کرنے کا الزام لگایا ہے جسے یونان مسترد کرتا ہے۔ تاہم، اردگان نے ہفتے کے روز اپنے بیان سے پہلے کبھی یونان پر  ان جزیروں پر "اس کے قبضہ کرنے" کا الزام نہیں لگایا۔(...)

پیر - 8 صفر 1444ہجری- 05 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15987]
 



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]