ایک نایاب تصویر نے الظواہری کی خلافت کی فائل کھول دی

امریکہ کو مطلوب سیف العدل (بائیں)، ابو محمد المصری اور ابو الخیر المصری
امریکہ کو مطلوب سیف العدل (بائیں)، ابو محمد المصری اور ابو الخیر المصری
TT

ایک نایاب تصویر نے الظواہری کی خلافت کی فائل کھول دی

امریکہ کو مطلوب سیف العدل (بائیں)، ابو محمد المصری اور ابو الخیر المصری
امریکہ کو مطلوب سیف العدل (بائیں)، ابو محمد المصری اور ابو الخیر المصری

تنظیم "القاعدہ" کے تین سینئر رہنماؤں کی ایک نایاب تصویر سامنے آئی ہے - بشمول سیف العدل، فوجی اہلکار جن کے بارے میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ وہ ایمن الظواہری کا جانشین ہے - جو ظاہر کرتی ہے کہ وہ ایرانی دارالحکومت تہران میں تھے۔ جبکہ امریکی حکومت کی کئی درجہ بندیوں نے اس سے قبل ایران میں "القاعدہ" کے سینئر رہنماؤں کی موجودگی کی نشاندہی کی ہے۔
پرسوں انسداد دہشت گردی سے تعلق رکھنے والے دو امریکی انٹیلی جنس اہلکاروں  نے "لانگ وار جرنل" کو آزادانہ طور پر تصویر کی صداقت کے ساتھ ساتھ تینوں اارد کی شناخت کی تصدیق کی ہے۔  انٹیلی جنس اہلکاروں نے بتایا کہ یہ تصویر تہران میں 2015 سے پہلے لی گئی تھی۔ تصویر میں، (بائیں سے دائیں)، سیف العدل، ابو محمد المصری، اور ابو الخیر المصری ہیں جو تینوں امریکہ کو مطلوب ہیں۔ یہ تصویر ان الزامات پر شبہات کے سائے کو گہرا کرتی ہے کہ ایران نے انہیں اور دیگر "القاعدہ" رہنماؤں کو "سخت نظر بندی" میں رکھا ہوا ہے۔(...)

پیر - 8 صفر 1444ہجری- 05 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15987]
 



غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]