تنظیم "القاعدہ" کے تین سینئر رہنماؤں کی ایک نایاب تصویر سامنے آئی ہے - بشمول سیف العدل، فوجی اہلکار جن کے بارے میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ وہ ایمن الظواہری کا جانشین ہے - جو ظاہر کرتی ہے کہ وہ ایرانی دارالحکومت تہران میں تھے۔ جبکہ امریکی حکومت کی کئی درجہ بندیوں نے اس سے قبل ایران میں "القاعدہ" کے سینئر رہنماؤں کی موجودگی کی نشاندہی کی ہے۔
پرسوں انسداد دہشت گردی سے تعلق رکھنے والے دو امریکی انٹیلی جنس اہلکاروں نے "لانگ وار جرنل" کو آزادانہ طور پر تصویر کی صداقت کے ساتھ ساتھ تینوں اارد کی شناخت کی تصدیق کی ہے۔ انٹیلی جنس اہلکاروں نے بتایا کہ یہ تصویر تہران میں 2015 سے پہلے لی گئی تھی۔ تصویر میں، (بائیں سے دائیں)، سیف العدل، ابو محمد المصری، اور ابو الخیر المصری ہیں جو تینوں امریکہ کو مطلوب ہیں۔ یہ تصویر ان الزامات پر شبہات کے سائے کو گہرا کرتی ہے کہ ایران نے انہیں اور دیگر "القاعدہ" رہنماؤں کو "سخت نظر بندی" میں رکھا ہوا ہے۔(...)
پیر - 8 صفر 1444ہجری- 05 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15987]