برطانوی تاریخ کی تیسری خاتون وزیر اعظم نے عہدہ سنبھالا ہے

لِز ٹرس کو کل پارٹی کی قیادت جیتنے کے بعد کنزرویٹو پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کو چھوڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لِز ٹرس کو کل پارٹی کی قیادت جیتنے کے بعد کنزرویٹو پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کو چھوڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

برطانوی تاریخ کی تیسری خاتون وزیر اعظم نے عہدہ سنبھالا ہے

لِز ٹرس کو کل پارٹی کی قیادت جیتنے کے بعد کنزرویٹو پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کو چھوڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لِز ٹرس کو کل پارٹی کی قیادت جیتنے کے بعد کنزرویٹو پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کو چھوڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حکمران کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ بورس جانسن کی جگہ لینے کی دوڑ میں کل کی کامیابی کے بعد لز ٹرس آج بروز منگل برطانیہ کی نئے وزیر اعظم کے طور پر عہدہ سنبھالیں گی جو 47 سالہ ٹیرس، مارگریٹ تھیچر اور تھریسا مے کے بعد حکومت چلانے والی تیسری خاتون بنیں گی جن کے سامنے معاشی بحران سے نمٹنے کا فوری چیلنج موجود ہے۔

جانسن کے استعفیٰ کے بعد جولائی کے اوائل میں شروع ہونے والے کنزرویٹو پارٹی کے اراکین کے لئے میل ووٹ کے بعد خارجہ سیکریٹری نے اپنے ساتھی سابق چانسلر آف ایکسکیور رشی سنک کی قیادت کی ہے اور ٹیرس نے اپنے حریف کے 60,399 ووٹوں (43 فیصد) کے مقابلے میں 81,326 ووٹ (57 فیصد) حاصل کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 09 صفر المظفر 1444ہجری -  06 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15988]    



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]