"ایٹمی توانائی ایجنسی" پرامن "جوہری ایران" کی "ضمانت" نہیں دے سکتی

"اراک" میں بھاری پانی کا ری ایکٹر (آرکائیو - اے پی)
"اراک" میں بھاری پانی کا ری ایکٹر (آرکائیو - اے پی)
TT

"ایٹمی توانائی ایجنسی" پرامن "جوہری ایران" کی "ضمانت" نہیں دے سکتی

"اراک" میں بھاری پانی کا ری ایکٹر (آرکائیو - اے پی)
"اراک" میں بھاری پانی کا ری ایکٹر (آرکائیو - اے پی)

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ ایجنسی ایران کے جوہری پروگرام کے "پرامن ہونے کی ضمانت نہیں دے سکتی۔"
ایجنسی کے ڈائریکٹر رافیل گروسی نے کہا کہ تہران کی جانب سے تین نامعلوم مقامات پر پائے جانے والے یورینیم کے ذرات کے بارے میں واضح جواب فراہم کرنے میں ناکامی کی وجہ سے ایجنسی "اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتی کہ ایران کا جوہری پروگرام خصوصی طور پر پرامن ہے۔" یہ جوہری مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ پیدا کر رہا ہے۔
گروسی نے اقوام متحدہ کی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز سے کچھ دن پہلے شائع ہونے والی سہ ماہی رپورٹ میں مزید کہا کہ وہ ایسے وقت میں "بہت زیادہ فکر مند" ہیں جب یورینیم کے سراغ کی فائل پر "کوئی پیش رفت نہیں ہوئی،" انہوں نے ایرانی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ تینوں مقامات کے بارے میں بقایا مسائل کو واضح کرنے میں "قانونی ذمہ داریوں" کی پابندی کریں اور جلد از جلد تعاون کریں۔(...)

جمعرات - 11 صفر 1444ہجری - 08 ستمبر 2022 عیسوی شمارہ نمبر [ 15990[
 



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]