بلنکن ایک نئے امدادی پیکج کے ساتھ کیف میں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (دائیں) نے گزشتہ روز کیف کا غیر اعلانیہ دورہ کیا (ای پی اے)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (دائیں) نے گزشتہ روز کیف کا غیر اعلانیہ دورہ کیا (ای پی اے)
TT

بلنکن ایک نئے امدادی پیکج کے ساتھ کیف میں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (دائیں) نے گزشتہ روز کیف کا غیر اعلانیہ دورہ کیا (ای پی اے)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (دائیں) نے گزشتہ روز کیف کا غیر اعلانیہ دورہ کیا (ای پی اے)

کل (بروز جمعرات) امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کیف کا اچانک دورہ کیا اور اس دوران امریکہ کی جانب سے روس کا مقابلہ کرنے کے لئے یوکرین اور اس کے ہمسایہ ممالک کو تقریباً 2.7 بلین ڈالر کی نئی فوجی امداد دینے کا اعلان کیا۔
یہ دورہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کی نیٹو ممالک میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ یوکرین کے دفاعی رابطہ گروپ کی ماہانہ میٹنگ کے ضمن میں ہونے والی ملاقاتوں کے ساتھ بھی موافق ہے؛ جس کا مقصد یوکرین کے لیے فوجی امداد کو مربوط کرنا ہے۔ یوکرینی افواج کی شمال مشرقی محاذ پر پیش قدمی کی جانب توجہ دلاتے ہوئے آسٹن نے کہا، "اب ہم میدان جنگ میں اپنی مشترکہ کوششوں کی واضح کامیابی دیکھ رہے ہیں۔"(...)

جمعہ - 12 صفر 1444ہجری - 09 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15991]
 



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]