الجمیل کا "حزب اللہ" سے مطالبہ کہ وہ یہ ثابت کرے کہ وہ لبنانی ہے

انہوں نے "الشرق الاوسط" سے کہا: عون کے عہد حکومت میں مکمل تباہی ہوئی

رکن پارلیمنٹ سامی الجمیل "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے
رکن پارلیمنٹ سامی الجمیل "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے
TT

الجمیل کا "حزب اللہ" سے مطالبہ کہ وہ یہ ثابت کرے کہ وہ لبنانی ہے

رکن پارلیمنٹ سامی الجمیل "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے
رکن پارلیمنٹ سامی الجمیل "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے

لبنان کی الکتائب پارٹی کے سربراہ سامی الجمیل نے بعض اپوزیشن جماعتوں سے خبردار کیا ہے جو صدارتی انتخابات کے "اہم" معرکہ میں "حزب اللہ" کے ساتھ سمجھوتہ کر رہے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ صدر میشال عون کے عہد کے پچھلے چھ سال "مکمل تباہی کا باعث بنے۔" الجمیل  نے "الشرق الاوسط" سے کہا: "ہمارے پاس ایک بنیادی مسئلہ ہے جسے (حزب اللہ کا) ہتھیار کہا جاتا ہے، تو آئیے ہم اس کا مقابلہ کریں اور اس تاخیر کو روکیں۔" انہوں نے زور دے کر کہا، "ہم لبنان میں (حزب اللہ) کے یرغمال بن کر رہنے کے لیے تیار نہیں ہیں اور نہ ہی ریاست (حزب اللہ) کے فیصلوں اور انتخاب میں یرغمال بننے کو تیار ہے جب کہ اس کا لبنان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔"
انہوں نے "حزب اللہ" کے ہتھیار کو "مذاکرات کی حقیقی میز پر رکھنے پر زور دیا تاکہ وہ اس سے بات کرسکیں اور بحث کی نمائشی میز نہیں،" جیسا کہ پہلے ہوا تھا۔ الجمیل نے "حزب اللہ" سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی لبنانیت کو ثابت کرے اور یہ کہ ان کا فیصلہ اس بات چیت کے ذریعے لبنانی ہے۔(...)

جمعہ - 12 صفر 1444ہجری - 09 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15991]
 



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]