یورپ نے ایران پر مسلسل جوہری کشیدگی کا لگایا الزام

دسمبر 2019 میں انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے مندوبین کے دورے کے دوران اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
دسمبر 2019 میں انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے مندوبین کے دورے کے دوران اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

یورپ نے ایران پر مسلسل جوہری کشیدگی کا لگایا الزام

دسمبر 2019 میں انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے مندوبین کے دورے کے دوران اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
دسمبر 2019 میں انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے مندوبین کے دورے کے دوران اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
گزشتہ روز برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے جوہری مذاکرات میں ایران کے اس مطالبے پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا ہے جس میں اس نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی طرف سے تین مقامات پر یورینیم کے آثار کی تحقیقات بند کرنے کی بات کی ہے۔

تینوں ممالک نے تہران پر مسلسل جوہری کشیدگی کا الزام عائد کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ آخری مطالبہ مشترکہ جامع پلان (جوہری معاہدے) کے کامیاب نتائج کے بارے میں ایران کے ارادوں اور عزم کے سلسلہ میں سنگین شکوک وشبہات کو جنم دیتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ایران کا موقف اس کی قانونی طور پر پابند ذمہ داریوں سے مطابقت نہیں رکھتا ہے جس سے مذاکرات خطرے میں ہے۔

تینوں ممالک نے کہا کہ ایران کی جانب سے معاہدے پر پہنچنے میں ناکامی کے پیش نظر ہم بین الاقوامی شراکت داروں سے مشورہ کریں گے کہ ایران کے جوہری ہتھیاروں میں مسلسل اضافے اور جوہری عدم تحفظ کے معاہدے کے حوالے سے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کے فقدان سے کیسے نمٹا جائے۔(۔۔۔)

اتوار 14 صفر المظفر 1444ہجری -  11 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15993]   



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]