القاعدہ نے امریکہ میں ایٹمی دھماکے کا کیا ارادہ

"انصاف کے لئے انعام" نامی ویب سائٹ پر امریکہ میں مطلوب ابو محمد المصری کو دیکھا جا سکتا ہے - ستمبر کے حملوں کی تیاری کے بارے میں القاعدہ کی کتاب میں بے مثال معلومات
"انصاف کے لئے انعام" نامی ویب سائٹ پر امریکہ میں مطلوب ابو محمد المصری کو دیکھا جا سکتا ہے - ستمبر کے حملوں کی تیاری کے بارے میں القاعدہ کی کتاب میں بے مثال معلومات
TT

القاعدہ نے امریکہ میں ایٹمی دھماکے کا کیا ارادہ

"انصاف کے لئے انعام" نامی ویب سائٹ پر امریکہ میں مطلوب ابو محمد المصری کو دیکھا جا سکتا ہے - ستمبر کے حملوں کی تیاری کے بارے میں القاعدہ کی کتاب میں بے مثال معلومات
"انصاف کے لئے انعام" نامی ویب سائٹ پر امریکہ میں مطلوب ابو محمد المصری کو دیکھا جا سکتا ہے - ستمبر کے حملوں کی تیاری کے بارے میں القاعدہ کی کتاب میں بے مثال معلومات
القاعدہ نے اپنے ایک سینئر رہنما ابو محمد المصری کی ایک کتاب نشر کیا ہے جس میں انہوں نے 11 ستمبر کے حملوں کے خیال، اس کے لئے منصوبہ بندی، ان کے نافذ کرنے والوں کا انتخاب اور شہری طیاروں کو ہائی جیک کرنا اور مخصوص اہداف سے ٹکرانے کے سلسلہ میں ان کی تربیت کے بارے میں تفصیل سے بات کی ہے۔

کتاب میں المصری بتاتے ہیں کہ کس طرح تنظیم نے امریکہ کے خلاف طویل جنگ شروع کرنے اور اپنی سرزمین کے اندر ایٹم بم فورس کا دھماکہ کرنے کا ارادہ کیا۔

تنظیم نے المصری کی کتاب اس بات کی نشاندہی کئے بغیر شائع کی ہے کہ آیا وہ زندہ ہیں یا مر چکے ہیں اور یہ بھی بتایا ہے کہ امریکی رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی انٹیلی جنس نے اسے 2020 میں ایرانی دارالحکومت تہران میں قتل کیا ہے حالانکہ وہ 1998 میں مشرقی افریقہ میں امریکی سفارت خانوں پر بمباری کے الزام میں امریکہ میں مطلوب ہیں۔(۔۔۔)

منگل 16 صفر المظفر 1444ہجری -  13 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15995]     



غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]