سعودی "وزراء" پائیدار ترقی کے حصول کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون پر زور دے رہے ہیں

انہوں نے "وژن 2030" کے فریم ورک کے اندر لاگو کی گئی سب سے نمایاں اقتصادی اور ساختی اصلاحات کا جائزہ لیا

خادم حرمین شریفین وزراء کی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (واس)
خادم حرمین شریفین وزراء کی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (واس)
TT

سعودی "وزراء" پائیدار ترقی کے حصول کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون پر زور دے رہے ہیں

خادم حرمین شریفین وزراء کی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (واس)
خادم حرمین شریفین وزراء کی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (واس)

سعودی کابینہ نے مختلف شعبوں میں مشترکہ عمل کو مضبوط بنانے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے عالمی برادری کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے لیے مملکت کی دلچسپی اور اہتمام پر زور دیا۔
یہ بیان کل منگل کے روز کابینہ کا عرب خلیجی ریاستوں کی تعاون کونسل، عرب لیگ اور 20 ممالک کے گروپ کے اجلاسوں میں گزشتہ دنوں سعودی عرب کی دو طرفہ اور کثیر الجہتی مجموعی شرکت کا جائزہ لینے کے دوران سامنے آیا۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے منگل کے روز جدہ کے السلام پیلس میں وزراء کونسل کے اجلاس کی صدارت کی، اس دوران  کابینہ کو جمہوریہ تاجکستان کے صدر اور برکینا فاسو کے صدر کی جانب سے شاہ سلمان کو موصول ہونے والے دو خطوط کے مواد اور ولی عہد، نائب وزیر اعظم کو بھارت کے وزیر اعظم کی طرف سے موصول ہونے والے خط اور جاپان کے وزیر اعظم سے ٹیلی فونک رابطہ موصول ہونے کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کے بعد انچارج وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے سعودی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ کونسل نے ملکی معاملات میں "سعودی وژن 2030" کے فریم ورک کے ضمن میں لاگو کی گئی اندرونی اقتصادی اور ساختی اصلاحات کا جائزہ لیا اور سعودی معیشت کو مضبوط بنانے اور گزشتہ دو سالوں کے دوران دنیا کو درپیش بہت سے چیلنجوں پر قابو پانے میں اس کے کردار اور جو اس سال 2022ء کی دوسری سہ ماہی کے اختتام تک غیر تیل کی سرگرمیوں اور مجموعی ملکی پیداوار کی واضح کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔(...)

بدھ - 18 صفر 1444ہجری - 14 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [ 15996]
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]