حوثی صنعا میں ججوں کی ہڑتال کو نظر انداز کرتے ہوئے ان کے خلاف مسلسل اشتعال انگیزی جاری رکھے ہوئے ہے

ملیشیا استغاثہ اور عدالتوں کا کام انجام دینے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہے

ملیشیا لیڈر کے چچا زاد محمد علی الحوثی اپنے گروپ کے وفادار ارکان پارلیمنٹ کو عدلیہ کی تباہی کو جائز قرار دینے پر مجبور کر رہے ہیں (ٹویٹر)
ملیشیا لیڈر کے چچا زاد محمد علی الحوثی اپنے گروپ کے وفادار ارکان پارلیمنٹ کو عدلیہ کی تباہی کو جائز قرار دینے پر مجبور کر رہے ہیں (ٹویٹر)
TT

حوثی صنعا میں ججوں کی ہڑتال کو نظر انداز کرتے ہوئے ان کے خلاف مسلسل اشتعال انگیزی جاری رکھے ہوئے ہے

ملیشیا لیڈر کے چچا زاد محمد علی الحوثی اپنے گروپ کے وفادار ارکان پارلیمنٹ کو عدلیہ کی تباہی کو جائز قرار دینے پر مجبور کر رہے ہیں (ٹویٹر)
ملیشیا لیڈر کے چچا زاد محمد علی الحوثی اپنے گروپ کے وفادار ارکان پارلیمنٹ کو عدلیہ کی تباہی کو جائز قرار دینے پر مجبور کر رہے ہیں (ٹویٹر)

ایک ایسے وقت میں کہ جب حوثی ملیشیا نے صنعاء میں اپنے ایک ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے مالک کے خلاف عدالتی جبری گرفتاری کے وارنٹ کے نفاذ کو نظر انداز کیا، جس پر سپریم کورٹ کے ایک رکن کے قتل پر اکسانے کا الزام ہے؛ ملیشیا رہنما کے کزن محمد علی الحوثی نے عدلیہ کے اختیار سے تجاوز کرنے والے اقدامات جاری رکھتے ہوئے جج محمد حمران کے اغوا اور قتل کے علاوہ متعدد ججوں کی توہین کے خلاف ججوں کی ہڑتال سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
اس تحریر کے لمحے تک دارالحکومت صنعا کی بیشتر عدالتوں میں جج محمد حمران کے قتل کے خلاف احتجاجاً مکمل ہڑتال جاری ہے۔ زیادہ تر جج اس وقت تک کام کرنے سے انکاری ہیں جب تک یمنی جوڈیشل کلب کی طرف سے رواں ماہ کی دوسری تاریخ کو ایک بیان میں اعلان کردہ مطالبات پورے نہیں ہو جاتے، جن میں قاتلوں کے خلاف انتقامی کارروائی کا نفاذ بھی شامل ہے۔
یمنی جج ذاتی طور پر محمد علی الحوثی پر ججوں کے خلاف بھڑکانے کا الزام لگاتے ہیں، اس کے علاوہ اس نے عدلیہ کو اس کے فرائض سے محروم کرنے کے کئی اقدامات کئے اور اپنی سربراہی میں عدالتوں اور قانونی استغاثہ سے متعلق عدالتی نظام کو بااختیار بنانے کی راہ کو مضبوط کیا۔(...)

جمعرات - 19 صفر 1444 ہجری - 15 ستمبر 2022 ء شمارہ نمبر [ 15997]
 



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]